زرعی یونیورسٹی اور پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کے درمیان ایم او یو سائن
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی اور پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام،پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے مابین ہیپاٹائٹس اور ایڈز جیسی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
میمورنڈم نے دونوں اداروں کے لیے ایک فریم ورک فراہم کیا ہے کہ وہ ان خطرناک نوعیت کی بیماریوں کے لیے اپنی اخلاقی اور سماجی ذمہ داری ادا کریں۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نےبتایا کہ ہماری یونیورسٹی کمزور طبقوں کی بہتر صحت کے حصول میں مدد کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس یونیورسٹی میں جدید ترین سہولیات موجود ہیں اور ہمارے ادارے نے گزشتہ دہائی میں فیکلٹی ڈویلپمنٹ، ریسرچ، انسانی، حیوانی اور نباتاتی صحت،کمیونٹی کی اصلاح اور طلباء کی فکری اور سماجی ترقی کے حوالے سے بہت زیادہ محنت کی ہے۔
ڈائریکٹر پی اے سی پی ڈاکٹر محمد فاروق احمد نے کہا کہ وہ ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے حوالے سے دیگر اداروں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے یہ بھی عہد کیا کہ وہ ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس کے کیسز کی جلد تشخیص کے لیے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان میں مفت اسکریننگ میڈیکل کیمپ چلائیں گے۔
ڈاکٹر حسین جاوید انچارج ایڈوانس ڈائیگناسٹک لیبارٹری اور بائیو سیفٹی لیبارٹری لیول 2 نے کہا کہ ان کے پاس دائمی بیماریوں کی تشخیص کے لیے عالمی معیار کی سہولیات موجود ہیں اور انہوں نے یہ سہولیات پنجاب کے تمام اضلاع میں قائم کی ہیں۔
ڈاکٹر عاطف علی، پروویشنل ٹریٹمنٹ کوآرڈینیٹر نے پاکستان میں ایچ آئی وی کے موجودہ پھیلاؤ کی وضاحت کی اور محفوظ اور صحت مند طرز زندگی پر زور دیا۔
اظہر حسین منیجر ڈائریکٹر، نے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر محمد عمیر وقاص کنوینر پبلک ہیلتھ سوسائٹی نے مہمانوں کو ہیلتھ کیلنڈر پیش کیا اور یونیورسٹی میں کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔
اس موقع پر ڈاکٹر علی حیدر اور ڈاکٹر عمران درانی بھی موجود تھے۔
بعد ازاں ٹیم نے طلباء سے ملاقات کی، اور یونیورسٹی میں سنٹرل لیب سسٹم کا دورہ بھی کیا۔