زکریایونیورسٹی میں ایم ایس ایف کی غنڈا گردی جاری، سیکورٹی گارڈ اور یونین عہدیدار پر تشدد
ایم ایس ایف کے مسلح طلبا کا سیکورٹی گارڈ اور یونین عہدیدار پر تشدد کرکے زخمی کردیا، احتجاجاً کیمپس سیل ہونے سے روٹس تاخیر کا شکا ہوگئے۔
گذشتہ روز مسلح طلباء نے اپنے ساتھی کی کار بغیر ٹوکن زکریا یونیورسٹی ملتان سے باہر لے جانے کے لئے سکیورٹی گارڈ اور یونین عہدیداران پر تشدد کیا ۔
ذرائع کے مطابق جینڈر اسٹڈیز کا طالب علم زبیر قادر کار میں کیمپس سے باہر جانے کے لئے خارجی گیٹ پر آیا تو وہا ں پر موجود سکیورٹی گارڈ محمد اعجاز نے ٹوکن طلب کیا، جس اس نے گاڑی بھگادی ۔
جس کے بعد وہاں موجود دیگر سکیورٹی گارڈز قیوم اور منصور شاہ نے خارجی گیٹ فوری بند کردیا، اور طالب علم کو دوبارہ جاکر گاڑی کی انٹری کرانے کی ہدایت کی۔
مگر اس نے اپنے ساتھیوں محمد حسن عرف جانی بابا،سیلمان پھٹان،دلاور،وارث شاہ کو کال کرکے موقع پر بلا لیا ، مسلح ہوکر آنیوالوں نے سکیورٹی گارڈز سے لڑائی شروع کردی ، جس پر ایک سکیورٹی گارڈذوالفقار علی زخمی ہوگیا ۔
اطلاع ملنے پر ایمپلائز یونین کے عہدیداران آگئے جھنوں نے طلباء کو سمجھانے کی کوشش کی، جس پر مسلح طلباء مشتعل ہوگئے اور یونین عہدیداران سے ہاتھا پائی کی ۔
اس موقع پر وائس چانسلر زکریایونیورسٹی پروفیسر منصور اکبر کنڈی کے آنے پر معاملہ سامنے رکھا گیا، جس پر خارجی گیٹ کھول دیا۔
اس دوران کیمپس سے باہر جانیوالے تمام روٹس تاخیر کا شکا ر ہوگئے ۔
وائس چانسلر نے یقین دلایا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ دیکھ کر فیصلہ کیاجائے گا، ذمے داروں کو سزادی جائے گی۔
واقعہ کے بعد انتظامیہ نے طلبا کے خلاف کارروائی کےلئے پولیس کو درخواست دے دی ہے۔
واضح رہے یونیورسٹی انتظامیہ ایم ایس ایف کے سامنے سیاسی بنیادوں پر بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے سیکورٹی کا مورال بھی گررہا ہے۔
مگر وائس چانسلر ، ڈی ایس اے اور آر او تاحال جرائم پیشہ طلباء کے خلاف کوئی بڑی کارروائی میں ناکام رہے ہیں ۔