Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی میں چار ہفتے کا تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوگیا

ویمن یونیورسٹی ملتان میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن (این اے ایچ ای) کے اشتراک سے جاری نیشنل آوٹ ریچ پروگرام کے تحت چار ہفتے کے تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہوگیا۔

ترجمان کے مطابق اس پروگرام کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے ذیلی ادارے، نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی مالی اعانت حاصل تھی، اس پروگرام کا مقصد اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت کو فروغ دینا اور تعلیمی معیار کو بلند کرنا ہے تاکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز) میں حصہ ڈالا جا سکے۔

پروگرام کی اختتامی تقریب کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں جبکہ مہمان خاص منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر نور آمنہ ملک تھیں۔

وائس چانسلر نے خطاب کرتے ہوئے کہ ایچ ای سی کی ایسی پالیسیاں اور اقدامات قابل تعریف ہیں جو مختلف پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی چیز ) کے ساتھ ہم آہنگ ہیں اور عالمی معیار کی تعلیمی مشقوں کو فروغ دیتے ہیں ایچ ای سی اور این اے ایچ ای کو مستقبل میں یو جی کو ترجیح دینی چاہیے۔

انہوں نے تربیتی کورس شرکاء کو نیٹ ورک بنانے، خیالات کا تبادلہ کرنے، اور اپنے متعلقہ شعبوں میں جدید مشقوں کو اپنانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ہدایت کی۔

ڈاکٹر آمنہ نور ملک نے کہا کہ ایچ ای سی کی نظریں ان یونیورسٹیوں پر مرکوز ہےجو پچھلے 20 سالوں میں قائم کی گئی ہیں۔ اور تدریسی فیکلٹی کی تربیت کے مراہ انتظامی عملے کی تربیت کے لیے بھی ایک علیحدہ منصوبہ موجود ہے۔

اس تربیتی پروگرام کا مقصد فیکلٹی ممبران کی تدریسی صلاحیت میں مزید اضافہ کرنا تھایہ اقدام پاکستان بھر میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے ایچ ای سی کے ویژن کو اجاگر کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ تربیت حاصل کرنے والے شرکاء اب NAHE کے سفیر کے طور پر کام کریں گے، انہوں نے لرننگ بیس انوائرمنٹ کے فروغ پر زور دیا اور سنت رسول اللہ پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔

کورس کی میزبان رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کا یہ اقدام قابل تعریف ہے، جس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے، فیکلٹی نے اس ورکشاپ سے بہت کچھ سیکھا ہے جو اس یونیورسٹی کو سرو کریں گی۔

تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی تربیتی پروگرام کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔

اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شرکاء نے بھی شرکت کی اور سرٹیفکیٹ حاصل کئے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button