دہشت گردی اور مہنگائی کا ذمہ دار نہیں : عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہےکہ میں ملک میں دہشت گردی اور مہنگائی کا ذمہ دار نہیں ہوں، حکومت میں ہوتا تو میں جواب دہ ہوتا۔
لاہور میں کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پشاور حملے پر افسوس ہے، تفتیش سے پہلے گورنر نے الیکشن ملتوی کرنےکا خط کیسے لکھ دیا؟
افغانستان میں امن کے لیے طالبان سے مذاکرات کرانے میں سہولت کاری کی، امریکیوں کے انخلاء پر افغانستان میں خانہ جنگی کا خطرہ تھا، افغانستان میں خانہ جنگی ہوتی تو پاکستان پر متاثر ہوتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ سے کوئی اختلافات نہیں تھے، ہم ایک پیج پر تھے، باجوہ اور میرے ایک پیج پر ہونے سے بہت سے اچھے اچھےکام ہوئے، توسیع ملنے کے بعد باجوہ نےکہا احتساب سے پیچھے ہٹ جاؤ، باجوہ نے مخالفین کو این آر او دینےکا کہا تو میں نے منع کردیا۔
باجوہ سے دوسرا اختلاف جنرل فیض کے مسئلے پر ہوا، افغان بے امنی کے اثرات کا خدشہ تھا، اس لیے فیض کو عہدے پر رکھنا چاہتا تھا، 30 سے 40 ہزار فائٹرز افغانستان میں تھے، فیصلہ ہوا کہ فورسز اور ارکان اسمبلی طے کریں گے کہ فائٹرز کو پاکستان میں سیٹل کیسے کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں ملک میں دہشت گردی اور مہنگائی کا ذمہ دار نہیں ہوں، آج میری حکومت ہی نہیں تو میں ذمہ دار کیسے ہوسکتا ہوں، برے حالات کی ذمہ داری میری حکومت سے پہلے 30 سال سے اقتدار میں رہنے والوں پر ہے، میں حکومت میں ہوتا تو میں جواب دہ ہوتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکام نے اپنے 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کر الیے، ان میں ملک چلانے کی اہلیت نہیں تھی تو انہیں میری حکومت ختم نہیں کرنی چاہیے تھی، پشاور حملے کو استعمال کرکے یہ الیکشن آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
آصف زرداری کی جانب سے قانونی نوٹس بھجوانے کے معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت آصف زرداری سے پوچھے گی کہ کون سی ساکھ تھی جو خراب ہوئی ہے، آصف زرداری کو قرآن پر حلف لینا ہوگا کہ انہوں نے کتنے لوگ قتل کروائے، میں چاہتا ہوں کہ آصف زرداری میرے خلاف عدالت ضرور جائیں، آصف زرداری کی میرے خلاف سازش کی اطلاع بہت ٹھوس ہے۔
آصف زرداری نے اربوں روپیہ چوری کرکے بیرون ملک رکھا ہوا ہے، آصف زرداری کو میرے ساتھ عدالت میں کھڑا کریں، میرے پاس آصف زرداری کے خلاف الزامات کی پوری کتاب ہوگی۔