پاکستان نے فیٹف گرے لسٹ سے نکلنے کی تمام شرائط پوری کر دیں
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے پاکستان کے تمام عملی اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے گرےلسٹ سے نکلنےکی تمام شرائط پوری کر دیں ، تاہم پاکستان کو فی الحال گرے لسٹ سے نہیں نکالا جا رہا ہے ۔
آن سائٹ جائزہ ٹیم کی رپورٹ کے بعد پاکستان کو گرےلسٹ سے نکالا جائے گا۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تین روزہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے ایف اےٹی ایف کے 34 نکات پر عملدرآمد کر لیا ہےش پاکستان نےدونوں ایکشن پلان پروقت سے پہلے عملدرآمد کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایف اےٹی ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا ، جس کے لیے کورونا کی صورتحال دیکھ کر پاکستان کا دورہ کیا جائے گا۔
صدر فیٹف کا کہنا ہے کہ 2 سال میں 5 مرتبہ انسداد دہشت گردی اقدامات کا جائزہ لیا ، پاکستان نے دہشت گردوں مالی معاونت روکنےکیلئے بہترین اقدامات کیے جب کہ پاکستان نےانسدادمنی لانڈرنگ کیلئے بہترین پیشرفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون 2018 کے بعد پاکستانی قیادت نے بھرپور کام کیا، پاکستانی حکام کی جانب سے بہت زیادہ محنت کی گئی، پاکستان کی کارکردگی کوتمام فیٹف ممبران ممالک نےسراہا، اور اب پاکستان کو مزید کچھ کرنےکی ضرورت نہیں ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ کورونا وبا نے دنیا بھر میں فیٹف کےاہداف کو متاثر کیا ، پاکستان کادورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائےگی۔
سابقہ حکومت نے فیٹف کے ستائیس میں سے چھبیس پوائنٹس پر عملدرآمد کر دکھایا تھا ، جس پر بھارتی لابی نے پاکستان کیلئے بہت مشکلات پیداکیں لیکن پاک فوج نے بھارت کی سازش ناکام بنائی۔
آرمی چیف کے حکم پرجی ایچ کیو میں میجر جنرل کی سربراہی میں اسپیشل سیل قائم کیاگیا، اس سیل نے مختلف محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز کے درمیان کوآرڈینیشن میکنزم بناتے ہوئے ایک مکمل ایکشن پلان بنایا گیا۔
ایکشن پلان پر تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد کرایا گیا، منی لانڈرنگ، ٹیرر فائنانسنگ ،بھتہ خوری، اغوابرائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ پر قابو پایا گیا۔
ان اقدامات کے نتیجے میں ایف اے ٹی ایف میں کامیابی حاصل ہوئی، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے پرنمایاں پیشرفت ہوئی ، اور منی لانڈرنگ کے سدباب کیلئے سات میں سے چار پوائنٹس پرعمل درآمد ہوا۔
دہشت گردوں کےسہولت کاروں کی مالی معاونت پرتحقیقات اورقانونی کارروائی کی گئی، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کی گئیں، جبکہ اینٹی منی لانڈرنگ اورکاؤنٹرفائننسنگ آف ٹیرا رزم کی حوصلہ شکنی کی گئی۔
فارن ایکسچینج ریگولیٹری ایکٹ میں ترامیم کی گئیں، حوالہ اور ہنڈی نیٹ ورکس کے خلاف مؤثراور فوری ایکشن ہوا ، اور ساتھ ہی باہمی قانونی معاونت کے ایکٹ میں بھی ضروری ترامیم کی گئیں۔