پشتون طلباء یونیورسٹیوں میں ہنگاموں کے خلاف میدان میں آگئے
پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے صدر محبوب خان ، جنرل سیکرٹری شفیق داوڑ ، مرکزی کونسل ممبر نسیم وزیر ، ناصر داوڑ نے پنجاب کی مختلف جامعات سمیت بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں طلباء تنظیموں کے مابین آئے روز جھگڑوں اور فائرنگ کے واقعات کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے پنجاب کی مختلف جامعات میں رواں موجودہ غیر یقینی صورت حال پر تشویش ہے ۔
ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت طلباء تنظیموں کو آپس میں لڑ وایا جارہا ہے، ان عناصر کو انتظامیہ کی مکمل آشیر آباد حاصل ہے، شرکاءنے طلباء تنظیموں سے آپس میں مل بیٹھ کر سیاسی رویہ اپناتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کو انا کا مسلہ بنا کر روز یونیورسٹی گیٹ بند کردیا جاتا ہے، طلباء ڈنڈے اٹھائے ہوے ہوتے ہیں، اور عام طلبا و طالبات کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہوئے خوف کا ماحول بنایا جاتا ہے جس کی وجہ سے طلباءپر بہت برا اثر پڑتا ہے ۔
صدر محبوب خان ،مرکزی کونسل ممبر نسیم وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کچھ مخصوص لوگ جامعہ زکریا میں اسلحہ کلچر اور غندہ گردی کو فروغ دیتے ہیں، جس پر انتظامیہ کی خاموشی تشویشناک ہے۔
اگر ذمہ داران کو پتہ نہیں تو وہ نا اہل ہے انکو اپنے عہدوں سے استعفے دینے چاہیں ، اگر انکے علم میں ہے اور پھر بھی ایسا ہورہا ہے تو ذمہ داران بھی ملوث ہوئے ہیں سب سے پہلے ان کا احتساب ہونا چاہیے ۔
پشتون ایس ایف مطالبہ کرتی ہے کہ جلد از جلد ریذیڈنٹ آفیسر اور سیکورٹی انچارج کو ان کے عہدے سے بر طرف کیا جائے، اور لڑائی میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانون کاروائی کی جائے۔