پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز : ملتان میں ایک اور تاریخ رقم کرنے کی تیاری مکمل
پاکستان اور انگلینڈ کے خلاف ملتان میں ایک اور تاریخ رقم ہونے جارہی ہے ، پہلے ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی پچ پر ہی دوسرا ٹیسٹ کھیلا جائے گا، پہلے میچ میں پاکستان کو تاریخی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کو ایک اننگز اور47رنز سے ہا ر قبول کرنا پڑی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان دوسرے ٹیسٹ کے لیے استعمال شدہ پچ پر کھیلنے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ نتیجہ اپنے حق میں حاصل کرسکے اور سیریز برابر ہو، ایسا اس لئے کیا جارہا ہے کہ بین سٹوکس انگلینڈ کی کپتانی میں واپسی کے لیے پر امید ہیں۔
ایسا پاکستان میں پہلی بار ہوگا کہ ٹیسٹ کرکٹ کے ایک ہی وینیو پر 2 ٹیسٹ میچز ایک پچ پر کھلائے جائیںش جمعہ کی شام کو پچ کو بہت زیادہ پانی دیاگیا اس کی سطح میں پختگی لانے کےلئے ہفتے کوخوب رول کئے گئے تاکہ اس میں پڑی دراڑیں بند ہوسکیں۔
گذشتہ روز گرم ہوا کے بلورز کو پچ کےدونوں سرے پر رکھا گیا تھا اور اسے دوپہر کی گرمی میں کھول دیا گیا تاکہ یہ خشک ہو جائے، پاکستان کو امید ہے یہ پچ شروع میں باؤنس کرے گی جس سے پاکستان فائدہ اٹھاسکتا ہے کیونکہ فلیٹ وکٹ پر بلے بازوں کی ذمے داری بڑھ جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی اس فیصلے پر خوش نظر نہیں آئے اور انہوں نے کپتان شان مسعود کے ساتھ گراؤنڈ اسٹاف سے بات چیت اور سطح کا معائنہ کرنے میں کافی وقت گزارا، اس سے قبل گلیسپی کی پی سی بی کے آسٹریلوی ہیڈ کیوریٹر ٹونی ہیمنگ کے ساتھ طویل گفتگو ہوئی۔
پہلے ٹیسٹ سے گیند بازوں کے قدموں کے نشان پچ کے دونوں جانب نظر آئے، سخت دھوپ نے اسے مزید خشک کر دیا۔
آئی سی سی کے ضوابط گراؤنڈ سٹاف کو ایک ہی پچ تیار کرنے کی اجازت دیتے ہیں لیکن یہ ایک جوا ہے اور اگر یہ خراب کھیلی تو نقصان ہوسکتا ہے، یہ بھی شاذ و نادر ہی ایک مسئلہ ہے کیونکہ ایک ہی مقام پر لگاتار ٹیسٹ کھیلنا غیر معمولی بات ہے، پاکستان کا یہ اقدام غیر معمولی ہے، کم از کم اس لیے کہ ایک ہی مقام پر لگاتار ٹیسٹ کھیلنا نایاب ہے۔
لیکن آئی سی سی کے پچ کے ضوابط میں صرف “بہترین ممکنہ پچ اور آؤٹ فیلڈ حالات” کی ضرورت ہوتی ہے جس میں کوئی شرط نہیں کہ سطح تازہ یا غیر استعمال شدہ ہو، اور بغیر جیت کے مسلسل 11 ہوم ٹیسٹ کے بعد، پاکستان کو کچھ مختلف کرنے کی ضرورت کررہا ہے۔
اگلینڈ کے کوچنگ کنسلٹنٹ جیمز اینڈرسن نے کہا کہ188 ٹیسٹ کھیلنے کے بعد یہ میرے کیریئر کاپہلا واقعہ ہے ہمیں نہیں معلوم کہ ہم کیا حاصل کرنے جا رہے ہیں، یہ پہلی سے مختلف پچ بھی ہوسکتی ہے، جس کو اچھی طرح سے مرمت کردی گئی ہے جبکہ یہ پہلے میچ کی طرح فلیٹ پچ بھی ہوسکتی ہے، بہرحال ہمارے پاس جیک لیچ اور شعیب بشیر ہیں جو ایک مستند سپین اٹیک ہے جبکہ ایک پراعتماد بیٹنگ لائن ہے۔
ایک ہی پچ پر کھیلنے کا نظریہ یہ ہے کہ پرانی پچ پر کھیل ہوا، اس میں شگاف پڑ گیا ہے اور پہلے ٹیسٹ کے پچھلے اختتام کی طرف غیر مساوی اچھال کے آثار دکھانا شروع ہو گئے تھے ، پاکستان نے محسوس کیا اس کے گیند بازوں کے پاس انگلینڈ کی طاقتور بیٹنگ کے خلاف بہتر موقع ہے، ہم نے دیکھا کہ یہ اوپر اور نیچے، بنیادی طور پر نیچے، پچھلے سرے کی طرف دراڑیں کھلنے لگیں۔
میں کوئی گراؤنڈز مین نہیں ہوں، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ آپ دراڑیں اتنی آسانی سے بھر سکتے ہیں جبکہ آپ توقع کریں گے کہ یہ دراڑیں دوبارہ خشک اور گرم ہونے کے ساتھ، آپکےسپنرز سے زیادہ کردار ادا کرنے میں مدد کریں گی۔
واضح رہے سابق انگلینڈ کپتان کیون پیٹرسن نے ملتان ٹیسٹ کی وکٹ کو بالر ز کا قبرستان قرار دیتے ہوئے اس وکٹ کو دوسرے ٹیسٹ میں استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔