زکریا یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی کے اساتذہ کی استادی، ایچ ای ڈی نے رپورٹ طلب کرلی
ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے زکریا یونیورسٹی میں ایک پروفیسر کی کرپشن اوردوسرے کی تعیناتی میں بے ضابطگیوں بارے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیل کے مطابق زکریایونیورسٹی میں پروفسروں کی کرپشن بارے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے شکایت ملنے پر حکام سے تین روز کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔
ایچ ای ڈی حکام کے مطابق شیخ شیراز امجد ولد شیخ امجد پرویز کی طرف سے موصول ہونےوالی درخواست میں الزام لگایاگیاہے کہ شعبہ فارمیسی میں پروفیسر کی تعیناتی میں بے ضابطگیاں کی گئیں۔
ڈاکٹرثمینہ افضل کو خلاف میرٹ اورقانون پروفیسر بنادیا گیا؛ جس پر آڈٹ پیپرا بن گیا، پبلک اکاونٹس کمیٹی نے بھی اس آڈٹ پیپرا پرسخت موقف اپنایا مگر تاحال یونیورسٹی اس پر ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے۔
اسی طرح اس شعبہ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل ارشد پر جعلی بل کلیم کرنے کے الزامات سامنے آئے، ڈاکٹر ارشد نے موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے پیسے وصول کرتا رہا جو 2022میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔
وائس چانسلر نے ایک انکوائری کمیٹی قائم کردی، مقرر کردہ کمیٹی کی ایک ابتدائی تحقیقات میں بلوں کو جعلی قرار دیا گیا، ان نتائج کی تصدیق موبائل سروس فراہم کنندہ یو فون نے بھی کی تھی۔
کمیٹی کی حتمی رپورٹ کے باوجود پروفیسر ڈاکٹر ارشد کا نام فیکلٹی آف فارمیسی کے ڈین کے طور پر غور کے لیے بھیجا گیا،جب جعلی بل کی شکایت پر گورنر ہاوس نے وضاحت طلب کی تو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نئی تحقیقات کمیٹی تشکیل دی ہے، جو بظاہر پروفیسر ڈاکٹر ارشد کو فائدہ پہنچانے کے لیے پچھلی کمیٹی کے نتائج سے متصادم ہے جبکہ یونیورسٹی نے اینٹی کرپشن میں بھی واضح جواب دینے سے معذرت کرلی جبکہ سابق وائس چانسلر اوررجسٹرار نے گورنر کو بھی واضح جواب نہ دیا، اس لئے فوری طورپر اس کیسز پر کارروائی کی جائے اور زمے داروں کےخلاف کارروائی کی جائے۔
جس پر ایچ ای ڈی نے زکریایونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر غوری کوفوری طور پر رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں کہا گیاہے کہ مراسلے کے ساتھ شیخ فراز کی دوشکایات منسلک ہیں لہذا زکریایونیورسٹی حکام اوروائس چانسلراس بارے میں ایک جامع رپورٹ تین روزکے اندر ارسال کریں ۔