اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں، ذاتی مفاد نہ چھوڑا تو سرکس میں گھومتے رہیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس حمام میں ہم سب ننگےہیں، پچھترسال میں دعوے تو بہت ہوئے مگرعمل سے دامن خالی ہے، ذاتی مفاد نہ چھوڑا تو سرکس میں گھومتے رہیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت منصوبہ بندی کے زیراہتمام ٹرن اراؤنڈ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے تمام شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں، مفتاح نے صبح میسج بھجوایا آئی ایم ایف سے 2ارب ڈالر مل جائیں گے، میں نے مفتاح اسماعیل سے کہا کہ اصل منزل خود انحصاری کی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معزز ممبران نے کانفرنس میں جوگفتگو کی وہ انتہائی ٹھوس اورسنجیدہ ہے، اتحادی حکومت پاکستان کےچاروں صوبوں پرمحیط ہے، کسی فیصلے پر ان کی مہر سے فیصلے کو تقویت ملتی ہے، ہم سب نےملکراس کوقبول کیاانشااللہ اس ذمہ داری کونبھائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بے پناہ نعمتوں سے نوازا ہے، جتنا شکر ادا کریں کم ہے ، ریکوڈک میں اربوں روپے کا خزانہ دفن ہے ، ابھی تک ہم نے ایک دھیلہ نہیں کمایا مگر اربوں روپے ضائع ہوگئے، مقدمات اور دیگر مد میں ہم نے اربوں روپے ضائع کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ خود انحصاری کسی بھی قوم کی آزادی کی پہچان ہوتی ہے، بنگلادیش میں بہت بڑا انفرااسٹرکچر بنایا گیا جس پر 6 ارب ڈالر لگائے گئے، وہ کریڈٹ لے رہے ہیں کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سپورٹ کے بغیر بنایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آج قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے، میں آج آپ کے سامنے ایک پاکستانی کی حیثیت سے کھڑاہوں، 73 سالہ تاریخ کی بیلنس شیٹ دیکھ لیں ایسٹ اور لائبلٹی کتنی ہے۔
دورہ گوادر سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ میں چنددن قبل دوسرےدورے پر گوادر گیا، گوادرمیں جواسپتال گرانٹ سے بننا تھا وہ ابھی تک نہیں بن سکا، گوادر ایئرپورٹ بھی گرانٹ سے بننا تھا وہ بھی دور دور تک بنتا نظر نہیں آتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی سال پہلے بولان تک ایرانی حکومت نےٹرانسمیشن لائن کو مکمل کرلیا تھا، بولان سے 26 کلومیٹر گوادر ہے ، 5 سال گزرگئے ہم وہ 26 کلومیٹرکی لائن نہیں ڈال سکے، جبکہ بریک واٹر منصوبے کی فزیبلٹی 3 سال سے مکمل ہے، پیسہ ہے کسی نےہاتھ نہ لگایا، مجھے بتائیں کہ اس کاجواب آپ کس سے تلاش کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کہناچاہتاہوں کہ اس حمام میں ہم سب ننگےہیں، یہ مجھ سمیت سب کی ذمہ داری تھی، 75سال میں دعوے تو بہت ہوئے، مگر عمل سے ہمارا دامن خالی ہے ، ذاتی مفاد نہ چھوڑا تو ہم سرکس میں گھومتے رہیں گے۔
سپر ٹیکس کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ سپر ٹیکس کی مدمیں230 ارب روپےآئیں گے، یہ پیسہ کرنٹ ایکسپینڈیچرمیں نہیں جائےگا، میں گارنٹی دیتاہوں کہ یہ پیسہ ضائع نہیں ہوگا۔
ملک کی ترقی معیشت،خوشحالی پر استعمال ہوگا۔
رئیل اسٹیٹ کے شعبے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ اس ملک کاحصہ ہے لیکن سٹے بازی نہیں ہونی چاہئے، رئیل اسٹیٹ کو ہمارے لئے ایسیٹ بنائیں گے تو ہم سپورٹ کریں گے ۔
دیکھنا ہے "این او سی” راج کو کس طرح ختم کرنا ہے، ہم ناتواں انسان ہیں، لیکن پوری کوشش ہوگی کہ مشکلات سے نکلا جائے۔