وزیراعظم کا عمران خان کے الزامات پر سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینےکا مطالبہ
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے الزامات پر سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینےکا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان پر حملےکے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شخص نے واقعےکی مذمت کی، میں نے اس واقعےکے بعد اپنی پریس کانفرنس ملتوی کر دی تھی، اللہ تعالی عمران نیازی سمیت تمام زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے، واقعے میں جاں بحق ہونے والےکی اللہ تعالی مغفرت فرمائے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعے پر الزام تراشی سے پرہیز کرنا چاہیے، اس موقع پرگھٹیا الزام تراشی سے پرہیز کرنا چاہیے، جھوٹ اور گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں ہونے والے واقعے کی ہم سب نے مذمت کی مجھ پر، وزیر داخلہ پر اور ادارے کے ایک افسر پر جھوٹا الزام لگایا گیا،سوشل میڈیا پر ادارے کے خلاف گندی اور فحش گالیاں چلنے پر بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔
عمران خان سر سے پاؤں تک جھوٹ کا مجسمہ ہے، پنجاب حکومت، پولیس، اسپیشل برانچ اور آئی بی تمہاری ہے، عمران پر حملے کی تحقیقات کرائیں، اگر عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر نہیں کٹ رہی تو پنجاب حکومت سے پوچھیں، حملہ آور کی ویڈیو سامنے آئی ہے، وہ اپنا جرم قبول کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے پاس ثبوت ہیں، تو مجھے ایک منٹ وزیراعظم رہنے کا حق نہیں ہے، ثبوت ہے تو عمران خان قوم کےسامنے لائیں،ماضی کی طرح جھوٹ نہ بولیں، خان صاحب اپنی مرضی کی ایف آئی آر کٹوانا چاہتے ہیں تو کٹوالیں۔
یہ تین گھنٹے کا سفر کرکے شوکت خانم اسپتال کیوں پہنچے؟ یہ کسی سرکاری اسپتال میں کیوں نہیں گئے؟
آج قوم اس دوراہے پر ہےکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہوگا، آپ نے این سی اےکا فیصلہ تو مانا نہیں اسکاٹ لینڈ یارڈ کا مانیں گے؟ عمران خان میں نے سچ بول دیا تو آپ منہ دکھانےکے قابل نہیں رہیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس الزام کے بعد عدالتیں خاموش بیٹھیں گی تو ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی، اگر دور دور تک سازش کا رتی برابر بھی ثبوت مل جائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، چیف جسٹس پاکستان سے کہتا ہوں فل کورٹ کمیشن بنائیں، چیف جسٹس بندیال صاحب سے تحریری درخواست کروں گا، اگر آپ نے میری درخواست منظور نہ کی تو آنے والے وقتوں میں یہ سوال اٹھتے رہیں گے، جب آپ مجھے حکم دیں گے پیش ہوجاؤں گا، سپریم کورٹ کے فل کورٹ پر ہی قوم کا اعتماد ہوگا،یہی فل کورٹ ارشد شریف کیس کی بھی تحقیقات کرے۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت میں طیبہ گل کو وزیراعظم ہاؤس میں رکھ کر جاوید اقبال کو بلیک میل کیا گیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے انہوں نے اپنے کیسز ختم کرائے، عمران خان کی ذاتی ہدایت پر رانا ثنااللہ پر منشیات کا کیس ڈالا گیا، رانا ثنا کو عمران خان کے دور میں ہی ضمانت ملی۔