پنجاب ایجوکیشن بورڈز ایمپلائز ایسوسی ایشن نے بورڈ ایکٹ میں ترمیم مسترد کردی
پنجاب ایجوکیشن بورڈز ایمپلائز یونین کا اجلاس چیئرمین ملک نثار کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں پنجاب کے نو بورڈز کی ایسوسی ایشن کے صدر و اور جنرل سیکرٹری شریک ہوئے۔
اجلاس میں سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو بھجوائی گئی سمری پر تحفظ کا اظہار کیاگیا، اور اس کو تعلیم دشمن قدم قرار دیا ۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ایک سمری تیار کرلی گئی ہے، جس میں پنجاب بورڈ کے ایکٹ میں آرڈنینس کے ذریعے ترمیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس کے مطابق پنجاب بورڈز کو ایک بورڈ بنانے، موجودہ تعلیمی بورڈز کو ایچ ای ڈی کا ذیلی دفتر بنانے ، چیئرمین بورڈ کا عہدہ ختم کرنے اور تمام مالی و انتظامی اختیارات ایچ ای ڈی کو منتقل کرنے اور بورڈ آف گورنرز کو ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کو مکمل طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔
یہ تعلیمی اصلاحات کے نام پر بورڈز کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اور امتحانات کے انعقاد میں آزاد اور خود مختار ادارے کے اغراض ومقاصد سے بھاگنے کی کوشش کی جارہی ہے ، تاکہ ایچ ای ڈی تمام امتحانات خود منعقد کروائے ، جس سے شفاف امتحانات کے انعقاد کی ساکھ متاثر ہوگی، سمری میں غلط معلومات دی گئی ہیں۔
تمام بورڈز اپنے پیپرز پنجاب کے پیپر سیٹرز بناتے ہیں، ہر پیپر سیٹر کی طر ف سے دیے گئے سوالات میں سے سوالات لیکر پیپر بنایا جاتا ہے ،جس کی لیکج نہیں ہوسکتی ، پنجاب بھر میں ایک پیپر ہونے سے انتظامی اور رازداری کے مسائل پیدا ہوں گے ، سوالیہ پرچوں کی سیکورٹی مسئل بن جائے گی۔
اگر بورڈز کے بی او جی اور چیئرمین کا عہدہ ختم کردیا جائے گثاتو امتحانات کا انعقاد خطرے میں پڑ جائے گا، حکومت کی نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کی پالیسی متاثر ہوگی، یہ سمری تعلیم دشمن ہے اس سے ایک چلتا ہوا سسٹم تباہ ہو جائے گا۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ اس سمری کو واپس لیا جائے، اس کے خلاف آج 5 اکتوبر سے احتجاج شروع کیا جارہا ہے۔
پہلے مرحلے میں ملازمین دو دن بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کریں گے، جس کے بعد احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔