پیف نے میٹرک کی کلاسز کے طلباء کا کوالٹی اشورینس ٹیسٹ نہ لینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا
پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے سکولوں کا بڑا مطالبہ تسلیم کرلیا۔
ترجمان کے مطابق ہرسال پارٹنر سکولوں میں کلاس دوم سے لیکر سکینڈری اور ہائر سکینڈری کلاس کا کوالٹی اشورنس ٹیسٹ لیا جاتا ہے، جس پر سکولوں کی طرف سے مطالبہ کیاگیا تھا سکینڈری کلاسز گریڈ نو اور دس کو اس ٹیسٹ میں شامل نہ کیا جائے کیونکہ اپریل میں ان کے پرچے ہونے ہیں ۔
جس پر ایم ڈی پیف نے اس مطالبے کو منظور کرتے ہوئے ان کلاسز کو استثناء دے دیا ، تاہم فیصلہ کیاگیا ہے کہ سکینڈری بورڈ کے نتائج ہی کیو اے ٹی تصور ہوگا ۔
پیف نے جو فیصلہ کیا ہے اس کے مطابق سکینڈری لیول کی انرولمنٹ تمام پارٹنر سکولوں پر لازم ہوگی، اور ہر طالب علم کے بورڈ کا رزلٹ دئے گئے نمونے پر سیس پر جمع کرائیں گے ، اگر کوئی سکول مقرر تاریخ تک نتائج جمع نہیں کرائے گا وہ طلباء فیل تصور ہوں گے۔
اگر کوئی سکول کسی بھی طالب علم کا رزلٹ جمع نہیں کراتا ، اس سکول کے تمام بچے فیل تصور کئے جائیں گے، سکول اس وقت پاس تصور ہوں گے جن کے سیس کے مطابق سکول کی سکینڈری کلاسز کے کم سے کم 75فیصد بچے انٹر اور 50 فیصد میڑک بورڈ کے تمام مضامین میں پاس ہوں گے ۔
بورڈ امتحان میں فیل ہونے پر سکولوں پر جرمانہ کیا جائے گا، ایک بار فیل ہونے پر کوئی جرمانہ نہیں ہوگا مسلسل دو بار فیل ہونے پر ماہانہ ادائیگی میں سے 50 فیصد کٹوتی کرلی جائے گی۔
اگر سکول فائنل رزلٹ میں پاس ہوجاتا ہے تواس کی ادائیگی بحال کردی جائے ، اور بقایا جات بھی دئے جائیں گے ، اگر سکول فیل ہوجاتا ہے تو کٹوتی جاری رہے گی ۔
پیف حکام کوالٹی اشورنس کے نتائج کا اعلان بورڈ کے نہم اور دہم کے نتائج شامل کرنے کے بعد کرے گا، اگر فائنل نتائج میں سکول پاس ہوگیا تو ادائیگی کی جائے گی فیل ہونے پر سکول کی پارٹنر شپ ختم کرنے کا مراسلہ جاری کردیاجائے گا، اور اس کی ادائیگی بھی ختم کردی جائے گی ۔