ملتان سمیت پنجاب بھر کے 8 تعلیمی بورڈز چیئرمینوں سے محروم، نظام درہم برہم ہوگیا
پنجاب بھر کے 9 تعلیمی بورڈز میں سے صرف ایک بورڈ ایسا ہے جہاں چیئرمین اپنے فرائض سر انجام دے رہیں ہیں جبکہ 8 بورڈ اس وقت بغیر چیئرمینوں کے چل رہے ہیں، ان کی چیئرمین شپ کا اضافہ چارج وہاں کے کمشنرز کو دیا گیا ہے جس کاوہ معقول اعزازیہ بھی وصول کررہے ہیں مگر ان کی بورڈ معاملات میں دلچسپی نہیں، ڈویژن کے مسائل ان کو سر اٹھانے کی فرصت نہیں دے رہے جس کی وجہ سے بورڈز میں مسائل بڑھ گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میڑک کے امتحانات کا شیڈول جاری ہوچکا ہے جو 4 مارچ سے شروع ہونے ہیں مگر تاحال ان کی تیاری کا عمل شروع نہیں ہوسکا، بورڈز نے شیٹس کےلئے کاغذ خرید کرنا ہے جبکہ پیپرز کی پرنٹنگ کی بھی تیاری کرنی ہے مگر اسکے لئے تاحال کوئی پلان نہیں بنایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کم سے کم 18 کروڑ روپے کا کاغذ خرید کرتا ہے، اس طرح ایک ارب 44 کروڑ روپے کا مجموعی طور پر کاغذ خرید کیا جانا ہے مگر یہ کیسز کمشنر آفس جاکر رک جاتے ہیں، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کمشنر بورڈ آفس میں آنا پسند نہیں کرتے اور ان کے پاس ٹائم بھی نہیں ہے وہ روزانہ کی بنیاد پر دن میں دو مرتبہ ڈاک اپنے دفتر منگواتے ہیں جس کی وجہ سے معاملات تعطل کا شکار ہیں جبکہ کمشنر کسی بھی مالی معاملے پر اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے گھبرا رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ کاغذ کی خریداری تاحال نہیں کی جاسکی ہے۔
بورڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر چیئرمینوں کی تعیناتی کرے تاکہ امتحان سے قبل تمام تیاریاں مکمل ہوسکیں۔