پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین پر قہر دوڑا دیا
پنجاب حکومت نے اساتذہ سمیت تمام سرکاری ملازمین جو دوران سروس انتقال کرجائیں ان کی مالی امداد کم کردی ، جس سے تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت نے سات دسمبر 2023 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو تبدیل کر دیا ہے، اور اور اس کی شق ایک ،چار اور پانچ کو تبدیل کر دیا ہے ۔
دسمبر والے نوٹیفکیشن میں دوران سروس وفات پا جانے والے سرکاری ملازم کی فنانشل اسسٹنس کی رقم میں وفاق کی طرز پر خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا ہے، اس پر نظر ثانی کر کے اس میں کافی کمی کر دی گئی ہے، پہلے یہ رقم گریڈ ایک تا چار پچاس لاکھ کی گئی تھی، اسے کم کر کے تیس لاکھ کر دیا گیا ہے۔
گریڈ پانچ سے دس تک یہ رقم ساڑھے سات لاکھ کر دی گئی تھی جسے کم کر کے اب 35 لاکھ کر دیا گیا ہے ۔
گریڈ گیارہ سے پندرہ تک یہ رقم ایک کروڑ کر دی گئی تھی، اس میں کمی کر کے اب چالیس لاکھ کر دیا گیا ہے۔
گریڈ 16 اور 17 کے لیے اس رقم کو ڈیڑھ کروڑ کر دیا گیا تھا اب اسے 45 لاکھ تک کم کر دیا گیا ہے، گریڈ 18 اور 19 کے لیے یہ رقم دو کروڑ سے کم کر کے 60لاکھ کر دی گئی ہے، گریڈ بیس اور اس اوپر گریڈ کے لیے یہ رقم بڑھا کر دو کروڑ کی گئی تھی اسے ستر لاکھ کر دیا گیا ہے۔
بینولینٹ فنڈ سے جو رقم بطور سکالرشپ حاضر ریٹائر اور مرحومین کے بچوں کو دی جاتی ہے، اس میں اس کیٹگری کے لیے ایک فکسڈ مقدار مقرر تھی، اسے کئی ایک چیزوں جیسے فیس اور دیگر مالی چارجز رجسٹریشن فیس، انرولمنٹ فیس، ایڈمیشن فیس ایگثثزمینیشن فیس، لایبریری چارجز اور ریسرچ سے متعلقہ دیگر اکیڈمک ایکٹویٹی پر مرحوم کے بچوں کےخرچ ہوتے ہیں سے منسلک کر دیا گیا اور اس ضمن میں بینولینٹ بورڈ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ضوابط تیار کرئے گا۔
مرحوم کی بیوہ/ اور ایک بچے کو گریڈ ایک سے گیارہ گریڈ کی ملازمت جو رول سترہ اے کے تحت فراہم کی جاتی تھی اسے سات دسمبر 2023 کے نوٹیفکیشن میں واپس لے لیا گیا ہے، اسے اب پھر سے بحال کر دیا گیا ہے، اب یہ مرحوم ملازمین کے لواحقین کے بچوں کو ملیں گی۔