ویمن یونیورسٹی میں "ریجنل پلان 9‘‘ بارے سیمینار
ویمن یونیورسٹی ملتان کے انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے زیر اہتمام ’ اور اورک کے تعاون سے ’ریجنل پلان 9‘‘ سے آگاہی بارے سیمینار منعقد کیا گیا، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمی قریشی نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر بزنس انکیوبیشن سنٹر جیسے اقدامات وقت کی ضرورت بن چکے ہیں، جن کو بروئے کار لا کر نوجوان اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر نہ صرف اپنے حالت بہتر کر سکتے ہیں بلکہ ملک کی معیشت کو بھی بنا سکتے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ٹرینر سید علی گردیزی نے کہا کہ ریجنل پلان 9، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا ایک منصوبہ ہے ، جو پورے پنجاب میں پھیل رہا ہے۔ اس کے تحت پنجاب کے نو ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ٹیکنالوجی انکیوبیشن سینٹرز کھولے جا رہے ہیں تاکہ اختراعی اور انٹرپرینیورشپ کے جذبے کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ انکیوبیشن سنٹرز پنجاب بھر میں پبلک یونیورسٹیوں کے تعاون سے قائم کیے گئے ہیں، تاکہ بزنس کی دنیامیں نوجوانوں کو مواقع دئے جاسکیں اور خطے میں معیشت کو بہتر بنایا جا سکے۔
پی آٹی بورڈ کا مقصد تجارتی طور پر قابل عمل سٹارٹ اپس کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کر کے بااختیار بنانا اور برقرار رکھنا ہے ، جس پر ترقی کا انحصار ہو۔
مقررین نے کہا کہ اسی پروگرام کے تحت گزشتہ برس ویمن یونیورسٹی کی طالبہ امامہ فیاض کا کارروباری آئیڈیا پروفیشنل گروتھ کے لئے منتخب کرلیاگیا، جس کے بعدان کو 20 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ، دفتر، قانونی سپورٹ، نیٹ ورکنگ اور پروفیشنل سپورٹ دیا گیا ۔
امامہ فیاض چار طالبات کے گروپ میں بطور لیڈر کام کریں گی، اور اپنے آئیڈیا کو لانچ کریں گے ۔
امامہ فیاض ایک نوجوان متحرک کاروباری شخصیت ہیں، انہوں نے کیمیکو لمیٹڈ کے نام سے اپنی کمپنی رجسٹر کی ہے۔ یہ کمپنی مختلف مصنوعات تیار کرنے پر مبنی ہے جس میں ہاتھ دھونے، لوشن اور موسٹک ریپیلنٹ شامل ہیں۔
امید ہے ویمن یونیورسٹی کی طالبات آنےو الےوقت میں اس پلان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے روائتی نوکریوں سے ہٹ کر کاروباری مواقع ڈھونڈیں گی، اب وقت آگیا ہے کہ اپنے کاروبار اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں۔
تجارت ملازمت سے کئی گنا بہتر ہے۔ بیرونی ممالک میں لوگ ملازمتوں کے بجائے اپنا کاروبار شروع کرنا پسند کرتے ہیں۔
ان کا بنیادی زور نئے اسٹارٹ اپ آئیڈیاز پیدا کرنا اور کاروبار کو فروغ دینا ہے۔ یہ بزنس انکیوبیشن سنٹر کی سہولت نوجوان نسل کے روزگار بذریعہ نوکری کے ذہنی سیٹ اپ کو بھی بدل دے گی، اور انہیں اپنا کاروبار قائم کرنے کی ترغیب دے گی
اس موقع پر ڈاکٹر سعدیہ ارشاد، ڈاکٹر ماریہ کنول اور دیگر فیکلٹی ممبران اور طالبات بھی موجود تھیں۔