بیٹنگ لائن کولیپس نہ کرتی تو نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا، محمد رضوان
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ اگر بیٹنگ لائن کولیپس نہ کرتی تو آج کے میچ کا نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا۔ وہ ہوبارٹ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹی ٹوئینٹی سیریز میں وائٹ واش کے بعد میڈیا نمائندگان کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پاکستانی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی، آسٹریلیا کو سیریز جیتنے کے لئے 118 کا ہدف
انکا کہنا تھا کہ ہم 61 پر ایک آؤٹ تھے اور پھر بعد میں لائن لگ گئی، پچ پر مختلف چیزوں ہورہی ہوتی ہیں، نئے چہروں کو ٹیم میں شامل کیا تھا ، سریز ہارے ہیں اس کا دجھ ہے تجربہ کار کھلاڑی شامل نہیں تھے، تاہم مجموعی طور پر ٹیم سے مطمئن ہوں۔
آج کا میچ نہ کھیلنے اور جو پرفارم نہیں کرے گا اس کی ٹیم نینٹ جگہ نہیں کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بطور ٹیم لیڈر ٹیم کو ساتھ لیکر چلنا میری ذمہ داری یے، حسیب اللہ خان کو میچ کا ایکسپرنس دینا تھا تو اس نہیں کھیلا، میں سمجھتا ہوں کہ لیڈر جب تک خود قربانی نہیں دےگا تب تک دوسروں سے امید نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
پی سی بی عاقب جاوید کی بطور ہیڈ کوچ تعیناتی، پی سی بی نے اعلامیہ جاری کر دیا
اب آگے زمبابوے کی سیریز ہے تو ہمارے پاس تقریباً تمام نئے لڑکے ہیں تو سب کو موقع ملے گا اسی لئے ہم نے یہاں آنے سے پہلے سارا شیڈول جاری کر دیا تھا۔
پاکستان کی ٹیم کو ورلڈ بیسٹ الیون بنا نے کےلئے نئے کمبینشن بنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
چیمپئنز ٹرافی کے لئے ہر کسی کو ویلکم، نئے چیلنجز کے ساتھ T20 سیریز جیتنے کے لئے پر امید ہیں ، محمد رضوان
ماڈرن کرکٹ سے آگاہی بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سخت سوالوں سے نہیں گھبراتا ہم سب پاکستان کا بھلا چاہتے ہیں، سب جانتے ہیں کہ ہم "اوے کنڈیشن” میں ہیں، آسٹریلیا ہمیشہ سے سب کےلئے مشکل ملک ہے کرکٹ حوالے سے ، ہوم سیریز میں تکنیک کا فرق ہوتا ہے۔ سب نے دیکھا کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں صرف تکنیک تبدیل کی اور ہم سیریز جیت گئے، یہاں پچ سمیت بہت سے تبدیلی ہوری رہی تھی تو نئے "سٹف” کے ساتھ چیزیں مختلف اور مشکل ہوجاتی ہیں۔
سڈنی پچ پر بال سوئنگ ہو رہا تھا جس کی امید نہیں تھی جوش لنگس سے بات کی وہ بھی یہی بات کہہ رہے تھے۔مجموعی طور پر ہم کوشش اور محنت کر رہے ہیں کہ پاکستان کو جتوا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
چیمپئنز ٹرافی2025: پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل تسلیم کرلیا، بھارتی اخبار کا دعویٰ
کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے رضوان کا کہنا تھا کہ اپنے کھلاڑیوں کی تعریف کریں تھوڑا عجیب لگے گا آسٹریلوی میڈیا ، تجزیہ کار، کمنٹیٹرز سب ہی پاکستانی کھلاڑیوں کو سراہا رہیں، حارث رؤف ہو یا سفیان مقیم ، حسیب اللہ ، عرفان خان ، عثمان خان ، اور آج جہاں داد نے ڈیبیو کیا تو سب نے سراہا، نیا ٹیلنٹ ہے تو تھوڑا وقت لگے گا چیزیں ٹھیک ہو جائیں گی، 22 سال بعد ون ڈے سیریز جیتی ہے تو اس میں بھی بہتری ہوگی۔
سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کی خبروں پر محمد رضوان نے کہا کہ سوشل میڈیا سے بہت دور رہتا ہوں، مستقبل میں بھی روٹیشںن پالیسی جاری رہے گی تاکہ سب کو موقع ملے ۔