"انسدادِ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام میں نوجوانوں کے کردار” بارے سیمینار

اسلامک ریسرچ سینٹر، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں انسدادِ انتہاپسندی اور دہشت گردی کی روک تھام میں نوجوانوں کے کردار کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد ہوا، جس سے خطاب کرتے ہوئےپروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبرنے کہا کہ ملک سے انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے طلباء، اساتذہ اور والدین تینوں کا کردار ناگزیر ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ عصری تقاضوں کے مطابق تعلیم حاصل کریں، جدید سکلز سیکھیں اور خود کو مضبوط بنائیں تاکہ کوئی انہیں اپنے مذموم عزائم کے لیے استعمال نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا جہاں نوجوان تعلیم و تحقیق کے ساتھ روزگار کے بہتر مواقع بھی حاصل کرسکیں
اس موقع پرڈاکٹر احمد خاور شہزاد، ڈی سی او سینٹر آف ایکسی لینس پنجاب نے کہا کہ آج کا نوجوان ہی ہمارا مستقبل ہے، اسی لیے ایسی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے ان کا مستقبل روشن ہو سکے۔ اسلام امن، محبت اور اخوت کا دین ہے اور نبی کریم ﷺ کی پوری زندگی اعتدال، حکمت اور اعلیٰ اخلاقیات کا عملی نمونہ ہے۔ نوجوانوں کو انہی صفات کو اپنانا ہوگا۔
پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب، ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز و لینگویجز نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جہاں قدرتی وسائل، زرخیز زمینیں، پھل، فصلیں اور چاروں موسموں کی نعمت موجود ہے، ہمیں اس ملک کی قدر کرنی چاہیے اور انتہا پسندی و دہشت گردی جیسے بڑے مسئلے کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کردار ادا کرنا چاہیے۔




















