ویمن یونیورسٹی میں سولر انرجی کا پراجیکٹ مکمل
ویمن یونیورسٹی میں انرجی ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب اور پنجاب انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (پیکا) کے تعاون سے سولرائزیشن کا عمل مکمل، 400کلوواٹ کے گرڈ نصب کر دیئے گئے۔
ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی سولر انرجی پر منتقل ہوگئی پہلے مرحلے میں 400کلوواٹ کے دو گرڈ متی تل کیمپس اور کچہری کیمپس میں نصب کئے گئے ہیں۔
ان سے یونیورسٹی کو 16سو یونٹس روزانہ کی بنیاد پر ملیں گے، یہ سسٹم نیٹ میٹرنگ سے جڑا ہے، اضافی بجلی میپکو خرید کرے گا۔
اس پراجیکٹ پر ویمن یونیورسٹی نے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ہے، تاہم یونیورسٹی ابتدائی 5سالوں میں 23روپے فی یونٹس کے حساب سے بجلی خریدے گی، جبکہ آئندہ 20سال 13روپے فی یونٹس کے حساب سے بجلی خریدی جائے گی، جس کے بعد سسٹم یونیورسٹی کی ملکیت ہوجائے گا۔
اس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب کچہری کیمپس میں منعقد ہوئی، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں، اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر اسد علی بھٹہ اور غلام رسول کمپنی کے منیجنگ ہیڈ مسٹر ندیم نے بریفنگ دی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ ویمن یونیورسٹی انرجی کی بچت کے اقدامات اٹھا رہی ہے، اس پراجیکٹ سے یونیورسٹی بجلی کی مد میں لاکھوں روپے کی بچت ہوگی اور اضافی بجلی بھی دستیاب ہوگی ، جبکہ گرین انرجی کی وجہ سے ماحول پر بھی مثبت اثر پڑے گا، یونیورسٹی تیزی سے ترقی کی منازل طے کررہی ہے اس کے انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔
اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر قمر رباب، ڈاکٹر سعدیہ ارشاد ڈاکٹر میمونہ خان، ریحان قادر ، اور تمام شعبوں کی چیئرپرسنز بھی موجود تھیں۔