زرعی یونیورسٹی میں کتب میلہ اختتام پذیر ہوگیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ساؤتھ پنجاب لائبریری فیسٹیول کے آخری روز کتابوں کے سٹالز کے ساتھ ساتھ، ادبی مشاعرہ اور ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام روایتی،علاقائی ڈشز بنانے کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا، جس میں 20 سے زائد اداروں کی 40 سے زائد ٹیموں نے حصہ لیا ۔
یہ مقابلہ پاک کوریا نیوٹریشن سینٹر کی ویلیو ایڈیشن چیئر کے ساتھ مل کر منعقد کیا گیا جس میں جنوبی پنجاب کی روایتی کھانے بنانے اور روایتی کھانوں اور غذائیت کے امتزاج کو اجاگر کیا گیا، زیادہ تر کھانے سہانجنا، بھنڈی،کدو، حلوہ جات، جو کہ علاقائی اجناس کو استعمال کرتے ھوئے بنائے گئے تھے۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے وہ کھانے جو ہماری نئی نسل فاسٹ فوڈ کی دلدادہ ہے اور وہ روایتی کھانوں کو ترک کر چکی ہیں، جو کہ نہ صرف غذائیت میں بہترین ھوتے تھے بلکہ ذائقے میں بھی لاجواب ہوتے تھے جیسا کہ سوہانجنا، مسی روٹی، لسی یہ سب ہمارے روایتی کھانے ہیں جن سے ہماری نئی نسل نا آشنا ہے اور اس کی پر اثر بحالی کی بہت ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کا استعمال روز مرہ زندگی میں زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے اس سے نہ صرف جیب پر کم بوجھ پڑتا ہے بلکہ غذائیت بھی بہتر ہوتی ہے۔
چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر محمد شہباز نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ہماری لوکل اجناس سے پہ مشتمل خوراک ہمارے لیے بہترین ہے اور متوازن غذا کے نتیجے میں جنوبی پنجاب میں سٹنٹنگ اور ویسٹنگ جیسے مسائل کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
آخر میں وائس چانسلر نے ساؤتھ پنجاب لائبریری فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر آرگنائزرز ٹیم لائبریرین روبینہ احمد، ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ،ڈاکٹر سرمد فروغ، ڈاکٹر نگہت رضا،ڈاکٹر عثمان جمشید،ڈاکٹر شبیر احمد، ڈاکٹر محمد سبط عباس،مصباح شریف،عمرہ ظفر اور محمد عثمان کی کاوشوں کو سراہا۔
دو روزہ ساؤتھ پنجاب لائبریری فیسٹیول طلباء و طالبات اور آنے والے مہمانوں کے لیے توجہ کا مرکز بنا رہا، منتظمین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ امید کی جاتی ہے کہ اس فیسٹیول سے ادب کے ساتھ ساتھ کتابوں سے محبت کی لگن اور بڑھے گی۔