نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی میں انوکھا ڈرامہ
نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان میں خلاف قانون ایسوسی ایٹ اور رجسٹرار کو گریڈ 21 میں ترقی دے دی گئی ، ماہرین کی رپورٹ بھی جمع نہیں کرائی گئیں، سلیکشن بورڈ کی ہدایات بھی نظر انداز کردی گئیں۔
تفصیل کے مطابق نوا زشریف انجینئرنگ یونیورسٹی میں خلاف قانون ایسوسی ایٹ پروفیسر اور رجسٹرار کو ترقی دے کر گریڈ 21 میں پروفیسر تعینات کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم عمر ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں جو دس سال سے رجسٹرار کی خدمات اضافی چارج بھی سر انجام دے رہے ہیں اور یونیورسٹی کے تمام سیاہ سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں۔
گزشتہ ماہ میں ہونے والے سلیکشن بورڈ میں پروفیسر کے لئے پیش ہوئے، یونیورسٹی ایکٹ اور ریکروٹمنٹ پالیسی کے مطابق پروفیسر کی ترقی کےلئے کم سے کم دو غیر ملکی ماہرین مضامین کی رپورٹ ضروری ہوتی ہیں، جو امیدوار کی تعلیمی قابلیت اور ریسرچ کو پرکھ کر لکھتا ہے، سیل seal رپورٹس سلیکشن بورڈ اجلاس میں ہی کھولی جاتی ہیں، مگر ڈاکٹر عاصم کے کیس میں ایسی رپورٹس پیش ہی نہیں کی گئیں ان کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی اور سینڈیکیٹ میں ان کا کیس منظوری کےلئے رکھا دیاگیا جس کی منظوری لیکر تعیناتی کی پیشکش کا مراسلہ بھی جاری کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن بورڈ اجلاس اور سینڈیکیٹ میں بطور رجسٹرار ڈاکٹر عاصم عمر خود موجود رہے جبکہ قانونی اور اخلاقی طور پر ان کواپنے کیس کےدوران اجلاس سے باہر جانا ضروری تھا، سینڈیکیٹ اجلاس کے منٹس اوران کی دستخط گواہی دے رہے ہیں کہ وہ اجلاس میں موجود رہے، یونیورسٹی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے اس غیر اقدام کو روکنے کی اپیل کی ہے۔