ایلیٹ ویمنز لیگ کا فائنل سٹرائیکرز نے 17 رنز سے جیت لیا
لودھراں پائلٹ پراجیکٹ کے زیر اہتمام اور بیسٹ سیلر فاؤنڈیشن کے تعاون سے پاورڈ بائے ویمن پراجیکٹ کے تحت ایلیٹ ویمنز لیگ کا فائنل گورنمنٹ ماڈل سکول گلگشت ملتان میں منعقد کیا گیا، جو لودھراں کے سٹرائیکرز اور ملتان کے ایونجرز کے درمیان کھیلا گیا میچ اسٹرائیکرز نے 17 رنز سے جیت لیا۔
تقریب تقسیم انعامات میں مسٹر علی خان ترین، مس اسماویہ اقبال، مسٹر کامران حسین، ڈاکٹر عبدالصبور، پروفیسر کلثوم پراچہ ، ڈاکٹر میمونہ و دیگر نے ٹرافیاں اور ایوارڈز تقسیم کیے۔
اسٹرائیکرز کی ثمینہ اقبال نے 290 رنز بنا کر لیگ کی بہترین بلے باز پر اسکوٹی وصول کی، سٹرائیکرز ٹیم کی فاطمہ منیر کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا جس میں انہیں ٹرافی کے ساتھ 15000 کا نقد انعام دیا گیا جبکہ رنر اپ ٹیم ایجوینجرز نے ٹرافی کے ساتھ 50,000 نقد انعام دیا گیا، اس کے ساتھ جیتنے والی ٹیم نے چیمپئن ٹرافی اور 100,000 کا انعام حاصل کیا۔
مسٹر علی خان ترین ، صدر لودھراں پائلٹ پراجیکٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایلیٹ ویمنز لیگ کا مقصد ہار اور جیت سے بالاتر ہو کر لڑکیوں کو ایک صحت مند تفریح فراہم کرتے ہوئے ان کے اندر معاشرے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے جذبے کو پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کو محفوظ ترین میدان فراہم کرنا ہے، اور جنوبی پنجاب میں خواتین کی سماجی اور معاشی حیثیت کو مضبوط بنایا جائے، ان کو سماجی، معاشی اور سیاسی زندگی میں شرکت کے لئے ایک ممکن ماحول فراہم بھی کیا جائے کہ معاشرے میں صنفی مساوات کی تعلیمات کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔
تقریب میں ڈاکٹر عبدالصبور ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، لودھراں پائلٹ پراجیکٹ نے اپنے نے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ٹیمز نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، یہ صرف کرکٹ نہیں تھی بلکہ اس پراجیکٹ کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی خواتین کے لئے زیادہ سے زیادہ محفوظ جگہیں فراہم کریں جو کہ کرکٹ ایک بہت ذریعہ ہے، جس سے خواتین کو نہ صرف ایک بہت بڑا پلیٹ فراہم کیا گیا تاکہ خواتین کھلاڑی بلا کسی خوف و خطر کے اپنی عمدہ پرفارمنس دکھا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو نہ صرف کھیلوں کے محفوظ میدان فراہم کئے بلکہ پروٹیکشن، سیف گارڈنگ ، انسداد ہراسانی خواتین ایکٹ 2010ء ، کرئیر کونسلنگ اور شہری تعلیم پر کہ کس طرح ایک اچھے شہری بن سکتے ہیں پر تربیتی ورکشاپ فراہم کی ہے، اس میں صرف خواتین کو نہیں بلکہ مرد بھی اس تربیت کا حصہ رہے ہیں۔
اسی لئے پاورڈ بائے ویمن پراجیکٹ میں پاکستان میں صنفی مساوات کو آگے بڑھانا اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا ہی اولین ترجیح ہے ۔ اس پراجیکٹ کی مدد سے عوام میں یہ رجحان پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشرے میں ہم آہنگ سوچ اجاگر ہوگی جو جدت کو جنم دے گی، اور ایسی راہیں ہموار کرے گی جس سے عدم برداشت پر بھی قابو پایا جاسکے گا اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ انہیں محفوظ مقام بھی فراہم کرنا ہے۔
اس دوران انہوں نے اعلان کیا کہ فروری میں ایک اور بڑی لیگ منعقد کروائیں گے۔ مس اسماویہ اقبال، سیلیکٹر ویمن کرکٹ ٹیم، پی سی بی نے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب نے لودھراں پائلٹ پراجیکٹ نے خواتین کرکٹ کی پرموشن اور ڈویلپمنٹ کیلئے گراں قدر خدام سرانجام دی ہیں، خواتین کرکٹ ایک اچھے نہج پر لانے کیلئے اس لیگ کو منعقد کیا گیا تاکہ اس پلیٹ فارم سے نیشنل لیول پر پاکستان کو اچھی خواتین کھلاڑی میسر ہوں کیونکہ جنوبی پنجاب میں خواتین کیلئے ایسے پلیٹ فارمز نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ خواتین کے ٹیلنٹ کو نیشنل لیول تک جانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے ایلیٹ ویمنز لیگ کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایلیٹ ویمنز لیگ کا فائنل میچ کا ایونٹ خواتین کے لئے کھیلوں میں محفوظ ماحول بنانے کی قوت کو ظاہر کرتی ہے ایک بہت عمدہ مثال ہے۔
ہمیں ایسے سرگرمیوں کی بھرپور حمایت کرنی چاہئے تاکہ ہر خاتون اپنی عظمت کی تلاش میں مضبوط اور محفوظ محسوس کرے۔نے مسٹر کامران حسین- ہیڈ کوچ ویمن، ملتان ریجن نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاورڈ بائے ویمن پراجیکٹ اپنی نوعیت کا منفرد پہلا پراجیکٹ ہے جس کا بنیادی مقصد جنوبی پنجاب میں خواتین کو نہ صرف موثر پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے انہیں بااختیار بنانا ہے۔
ایلیٹ ویمن لیگ میں خواتین کو عملی طور پر یہ احساس دلانا ہے کہ انہیں کھیل کے محفوظ میدان میسر ہیں۔