پی ایچ ڈی سکالر آرزو مشتاق کو ڈگری دینے کی سفارش
ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اکنامکس کی پی ایچ ڈی سکالر آرزو مشتاق کا مجلسی دفاع کی تقریب منعقد ہوئی ، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں۔
آرزو مشتاق کے پی ایچ ڈی کے مقالےکا عنوان ’’ پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا تخمینہ میکرواکنامکس ماڈل کے تناظر میں ‘‘ تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ دنیاکے کئی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کمزور مالیاتی اداروں، بے جا حکومتی اخراجات اور کرپشن کی وجہ سے غربت اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
ان حالات میں عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول دن بدن دشوار ہوتا جا رہا ہے۔
سیاسی اور قانونی بحرانوں کے بعد اب ملک میں بڑھتے ہوئے حالیہ اقتصادی بحران نے جو شدت اختیار کی ہے اس سے نمٹنا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔
ہر شہری اس وقت بجلی کے بلوںکی ادائیگی اورروز مرہ کی اشیا کی خریداری کےلئے پریشان ہے ایسے میں ریسرچ کرنے والوں کی ذمے داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ عوامل کو مدنظر رکھ کر صورتحال کا تجزیہ کریں۔
اور اصل حقائق سامنے آئیں، اور عوام کو ریلیف دینے کےلئے تجاویز دیں ۔
ویمن یونیورسٹی کا یہ اعزاز ہے کہ وہ حالات حاضرہ کے مطابق ریسرچ پراجیکٹ کو پروموٹ کرتی ہے سکالر نے اس مقالے میں شاندار تجزیہ پیش کیا ہے۔
سکالر آرزو مشتاق نے اپنا تحقیقی مقالہ ڈاکٹر بابر عزیز ( چیئرپرسن شعبہ اکنامکس، یونیورسٹی آف لاہور), ڈاکٹر شاہنواز ملک اور ڈاکٹر محمد حنیف اختر کی نگرانی میں مکمل کیا ہے ۔
بعدازیں سکالر آرزو مشتاق نے اپنے مقالے کے حوالے سے حاضرین کے سوالات کے جوابات دیئے ۔
جس کے بعد ان کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ایوارڈ کرنے کی سفارش کی گئی ۔
اس موقع پر ڈاکٹر حنا علی( چیئرپرسن شعبہ اکنامکس ) نے ڈاکٹر آرزو مشتاق کو مبارکباد دی ، اور کہا کہ یہ شعبہ اکنامکس کی پہلی پی ایچ ڈی سکالر ہیں، جنہوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔
انہوں نے ڈاکٹر آرزو کے تحقیقی کام کو سراہا، اور اسے معاشیات کے میدان میں ایک نتیجہ خیز شراکت قرار دیا۔
اس موقع پر اساتذہ اور طالبات بھی موجود تھیں ۔