تعلیم کے شعبہ میں موثر منصوبہ بندی اور پائیدار سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت : سیکرٹری سکولز
سیکرٹری اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب ڈاکٹر عبیداللہ کھوکھر نے کہا ہے کہ جامع معاشرے کی تعمیر کے لیے تعلیم کے شعبے میں موثر منصوبہ بندی اور پائیدار سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے، مستقبل میں سیلاب زدہ علاقوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال رکھنے کے لیے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے تحت 425 سکولوں کے طلبا، اساتذہ اور اسکول کونسلوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔
وہ گزشتہ روز اسلام آباد میں یونی سیف اور Acted کے اشتراک سے جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی اور مستقبل میں سیلاب کی ہنگامی صورتحال کے تناظر میں Education Cannot Wait لرننگ ایونٹ سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر یونی سیف کے ایجوکیشن کوآرڈی نیٹر احسان الحق، Acted کے کنٹری ڈائریکٹر سرفراز لال دین، ٹیچنگ لرننگ ایڈوائزر سعدیہ ادیب سمیت محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران بھی تقریب میں موجود تھے۔
ڈاکٹر عبیداللہ کھوکھر نے کہا کہ 2022ء کے بدترین سیلاب کے بعد سے محکمہ اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے رسپانس کے ساتھ ساتھ تیاریوں پر مسلسل کام کر رہا ہے، جنوبی پنجاب اور ضلعی سطح پر ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کی ورکنگ کمیٹیاں مسلسل کام کر رہی ہیں، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ورکنگ گروپس فعال ہیں، ان گروپس کو ہنگامی حالات میں تعلیم پر کافی تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں رسپانس دے سکیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم جنوبی پنجاب نے اسکول کی سطح پر اساتذہ اور اسکول کونسلوں کو یونی سیف سمیت مختلف شراکت داروں کے ذریعے ہنگامی ردعمل کے منصوبوں میں تربیت دی ہے، سیلاب سے متاثرہ سکولوں کے 1017 اساتذہ کی ہنگامی حالات میں تعلیم، ذہنی صحت اور نفسیاتی معاونت، چیلنجنگ ماحول میں پڑھانے کے طریقہ کار، زندگی کی مہارتوں پر مبنی تعلیم، اسکول کی صحت اور حفظان صحت کو فروغ دینے، حفظان صحت کے انتظام، موسمیاتی تبدیلی، صنفی بنیاد پر تشدد سے تحفظ، جنسی استحصال اور بدسلوکی، چائلڈ سیف گارڈنگ، ہنگامی حالات کے دوران بہتر انداز میں رسپانس دینے کے لیے عملی تربیت فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 425 اسکولوں کے طلبہ اور سکول کونسلز کو ریسکیو 1122 کی معاونت سے محفوظ انخلاء، ابتدائی طبی امداد، ڈی آر آر اور روڈ سیفٹی کے حوالے سے تربیت فراہم کی گئی۔
سیکرٹری اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں کے نقصان کا بڑا حصہ شراکت داروں خاص طور پر یونی سیف کے تعاون سے پورا کیا گیا، ایسے علاقوں میں عارضی تعلیمی مراکز قائم کر کے ان میں ضروری تدریسی اور سیکھنے کے سامان بشمول فرش میٹ، تفریحی اور ارلی چائلڈ ڈویلپمنٹ کٹس، اسکول بیگز، اسٹیشنری وغیرہ فراہم کی گئیں، جب کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے اضلاع میں پسماندہ اور سیلاب متاثرہ سکولوں میں بچوں کی انرولمنٹ کے لیے خصوصی مہم چلائی گئی۔
ڈاکٹر عبیداللہ کھوکھر نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے بعد اسکول چھوڑنے والی بچیوں کو تعلیم کے لیے متحرک رکھنے کے لیے مقامی کمیونیٹیز سے رابطہ کیا گیا، اسکول سے باہر لڑکیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب نے ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں لڑکیوں کے لیے ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام (ALP) مڈل پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت 340 سنٹرز پانچویں جماعت کے بعد اسکول چھوڑنے والی بچیوں کو مفت معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے قائم کیے گئے۔