وائس چانسلر تعینات ہونے کے خواہش مند فراڈیوں کے ہاتھوں لٹ گئے، جنوبی پنجاب کے متاثرین زیادہ نکلے
پنجاب کی 25 یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے لئے انٹرویو کاسلسلہ جاری ہے، دو مراحل طے ہوچکے ہیں، پہلے مرحلے میں انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کےلئے انٹرویو ہوئے، دوسرے مرحلے میں جنرل کیٹگری کی یونیورسٹیوں کے انٹرویو ہوئے، تیسرا مرحلے میں آئندہ ہفتے خواتین یونیورسٹیوں کےلئے انٹرویو ہوں گے۔
وائس چانسلرز تعیناتی کی خواہش رکھنے والے سینئر اساتذہ فراڈیوں کے ریڈار میں آئے اور اپنی جمع پونجی لٹا بیٹھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فراڈیوں نے خود کو سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے اور بعض نے حساس ادارے کے افسروں کا روپ دھار کر ان امیدواروں سے رابطہ کیا اور سلیکشن کےلئے ’’معاہدے ‘‘ کئے اور ان سے لاکھوں روپے لوٹ کرلے گئے۔
اس فراڈ کا انکشاف پنجاب یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے کیا جس سے نوسرباز اس کا لیپ ٹاپ بھی لے گئے مگر ان کا ایک ملزم عابد پکڑا گیا، انہوں نے بتایا کہ ان فراڈیوں نے تمام امیدواروں سے رابطہ کیا اور ان کو تعیناتی کی یقین دہانی کروائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے والے زیادہ امیدواروں کاتعلق جنوبی پنجاب سے ہے جو ہر حال میں وائس چانسلر تعینات ہونے کی خواہش رکھتے ہیں، اب وہ اس فراڈ کی رپورٹ بھی درج کرانے کو تیار نہیں ہیں۔
سی طرح دیگر یونیورسٹیوں کے لٹنے والے اساتذہ بھی واردات کو رپورٹ کرانے سے گھبرا رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کروڑوں کا فراڈ ہے مگر قانون اس وقت تک حرکت میں نہیں آئے گا جب تک متاثرین سامنے نہیں آئیں گے ۔