ویمن یونیورسٹی ملتان : وائس چانسلر کی جاتے جاتے بھرتیاں، لوٹ سیل لگ گئی
ویمن یونیورسٹی ملتان کی وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کی مدت ملازمت چار اگست کو ختم ہورہی ہے، مگر انہوں نے حیرت انگیز طور پر بھرتیاں شروع کردیں، اس سے قبل کئی برسوں سے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والی چپڑاسی اور نرسز کو نوکری سے نکال دیا گیا، حالانکہ کے قانون کے مطابق تین سال نوکری کرنے والے ملازمین کو مستقل کرنے کےلئے انٹرویو کرانا یونیورسٹی کی ذمے داری تھی ، مگر رجسٹرار کی ملی بھگت سے سار ے ڈیلی ویجز کو نکال دیا اور من پسند افراد کو بھرتی کےلئے اشتہار دیا گیا۔
پہلے حصے میں 25جولائی کو ہونے والے انٹرویو میں جن امیدواروں کو بلایا گیا ہے، ان میں نرسز کے لئے شازیہ جمیل، سحرش بی بی شمائلہ بی بی ، تہمینہ ، عفت اور سونیا،ہاسٹل وارڈن کےلئے روبینہ یوسف ، خدیجہ بی بی ، سمرین اصغر، فاطمہ بی بی، بینش ذوالفقار، جبکہ سب انجینئر کےلئے حامد ریاض، اکاونٹ کےلئے نعمان محمود، کمپیوٹر کےلئے عدنان نبی، غلام حیدر، نائب قاصد کے لئے علی حیدر، مہوش بشیر، ناصر عباس ، محمد دانش بخاری، محمد صفدر ، محمد احمد کے انٹرویو لئے گئے۔
جبکہ دوسرے مرحلے کےلئے ایک بار پھر اسامیاں مشتہر کردیں، 28 جولائی کو شائع ہونے والے اشتہار میں ایک بار پھر ان تمام اسامیوں پر درخواستیں طلب کرلی گئیں، ان کے ساتھ پلمبر، کارپینٹر، میسن ، ہیلپرز کی اسامیاں بھی مشتہر کردی گئیں۔
یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کی وجہ سے تمام اداروں میں بھرتی پر پابندی عائد ہے، مگر یونیورسٹی کا ایک مخصوص گروہ وائس چانسلر کے جاتے جاتے بھرتیاں کرنا چاہتا ہے، جس کی سرپرستی رجسٹرار آفس کررہا ہے ۔