فرسٹ کلاس کرکٹ کے رگڑوں نے 15 سال کا انتظار ختم کروایا،کامران غلام
آج کے دن کا 15 سال سے انتظار تھا، بہت خوشی ہے۔ان خیالات کا اظہار ملتان کرکٹ سٹیدیم میں ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری کرنے والے کامران غلام نے کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کے رگڑے لگے ہیں،وہ کام آتے ہیں۔اب بابر اعظم کی جگہ جب آیا تو بہت دباؤ تھا لیکن میں نے عہد کیا کہ بڑی اننگ کھیلنی ہے۔جب میں 90 سے اوپر گیا تو کوئی فکر نہیں تھی،اس لئے کہ سوچا کہ اگر سنچری ہوگی تو ٹھیک نہ ہوئی تو کوئی بات نہیں، فرسٹ کلاس کرکٹ کی 16 سنچریز نے مدد کی۔
میرے ایک دوست نے مدد کی،میرے بھائیوں نے مدد کی۔مجھے باہر سے آفر ہوئی لیکن سب نے کہا کہ انتظار کرو،میں نے سوچاکہ جو بھی ہونا ہے۔پاکستان کیلئے ہونا ہے۔میں سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
کامران غلام نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ شروع میں اوپنر کھیلتا تھا،باولنگ پر توجہ تھی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ پہلے بیٹنگ پر فوکس کرنا ہے،اس لئے بائولنگ کو سائیڈ پر کردیا۔انہوں نے کہا ہے کہ جب میں فرسٹ کلاس کرکٹ سے کھیلتے ہوئے بیٹ سے سامنے کا اشارہ کرتا آرہا ہوں،اس سے مجھے زیادہ خوشی ملتی ہے۔اس سے مجھے جوش ملتا ہے۔