معاشی مشکلات کا شکار ویمن یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کااجلاس لاہور میں کرانے کا فیصلہ
ویمن یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا اجلاس آج 14 جولائی کو ہوگا، مگر یہ اجلاس میں ملتان کے بجائے لاہور میں کرایا جارہا ہے ، ایسے وقت میں جب یونیورسٹی فنڈنگ کےلئے حکومتوں کو مراسلے تحریر کرہی ہے مگر دوسری طرف اجلاس کی انعقاد پر اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان میں اجلاس ہونے پر فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ممبر شاہسوار نے شرکت کرنی تھی جو فنانس کے معاملے میں ہمیشہ سوال اٹھاتے ہیں، اور ریکارڈ طلب کرتے ہیں، ان کے سوالوں سے بچنے کےلئے یہ اجلاس لاہور منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
جس کے تمام عملہ دیگر سٹاف خصوصی گاڑی میں لاہور جائیں گے، جبکہ دیگر ممبران جن کا تعلق ملتان سے ہے وہ بھی لاہور جانے کا ٹی اے / ڈی اے کلیم کریں گے ۔
اس طرح ایک اجلاس جو کم پیسوں میں ہونا تھا اب لاکھوں روپے میں پڑے گا ۔
ذرائع کایہ بھی دعویٰ ہے کہ اجلاس لاہور میں کرانے کایہ بھی مقصد ہے کہ کسی طرح غیر قانونی اقدام کے اطلاعات میڈیا سے دور رہیں، اور ان کو قانونی شکل دے دی جائے ۔
دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ نے ضمنی ایجنڈا جاری کردیا ، جس میں اسسٹنٹ خزانہ دار کو ترقی دے کر ڈپٹی خزانہ دار بنانے کا کیس بھی شامل ہے، جبکہ ڈپٹی رجسٹرار سائرہ ناصر کو دئے گئے مراسلہ اظہار ناپسندیدگی اور وارننگ کے حوالے سے کیس بھی شامل کیاگیا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہا اسسٹنٹ خزانہ دار ریحان قادر کو خلاف قانون ڈپٹی بنانے کی کوشش کی جائے گی، جس کےلئے جواز بنایا جارہا ہے کہ ان کی سلیکشن ڈپیوٹیشن پر تین سال کےلئے نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں ہوگئی ہے، ان کی یونیورسٹی کے لئے خدمات ہیں اس لئے ان کو پرموٹ کردیا جائے، مگر جس قانون کا سہارا لیا جارہا ہے اس کےلئے ضروری ہے کہ وہ امیدوار سینئر موسٹ ہو جبکہ ریحان قادر سے سینئر ایک اسسٹنٹ رجسٹرار موجود ہیں جن کو سپر سیڈ کرتے ہوئے ریحان قادر کو ترقی دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اسی طرح ڈپٹی رجسٹرار سائرہ ناصر کو ڈیلی ویجز ملازمین کے حوالے سے اظہار ناپسندیدگی کا نوٹس دیا گیا، جس کا انہوں نے جواب جمع کروادیا، جس پر ان کا کیس سینڈیکیٹ میں لیجایا جارہا ہے تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
اسی طرح اسسٹنٹ رجسٹرار لیگل آصف سنگھیڑا نے ان کا کیس ایجنڈے میں شامل کرنے پر اپنا جواب جمع کرادیا ہے، جس پر انتظامیہ گزشتہ روز سر جوڑے بیٹھی رہی ۔