آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ آئین کے مطابق حل ہوگا، وزیراعظم
لندن: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ آئین کے مطابق ہی حل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف سے پاکستان روانگی سے قبل اہم ملاقات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں۔
سیاسی دباؤ قبول نہیں، مرضی سے فیصلے کیے جائیں گے، نواز شہباز میں اتفاق
جس میں لیگی رہنما مریم نواز، رانا مبشر، احسان الحق باجوہ، مہرلیاقت سمیت دیگر شریک تھے۔
اس موقع پر سلیمان شہباز شریف، عابد شیر علی اور مسلم لیگ ن برطانیہ کے عہدیدار بھی موجود تھے۔
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال اور لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بھی اہم گفتگو ہوئی۔
ملاقات کے بعد صحافی کے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ آئینی معاملہ ہے اور آئین کے مطابق ہی حل ہوگا۔
دریں اثنا نواز شریف نے صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جتھوں کی پہلے بات مانی نہ اب مانیں گے، اللہ تعالیٰ معاملات کو بہتر بنائے اور ملک کو بھی بہتر راستے پر لے کر آئے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک مشکل میں ہے ہم اسے بہتر راستے پر لائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ناکامی عمران خان کا مقدر ہے، وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ مریم نواز نے لانگ مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف پارٹی قائد سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے تو دونوں بھائیوں نے گلے ملے اور نوازشریف نے مسلم لیگ ن کے صدر کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف مصر کے شہر شرم الشیخ میں کوپ 27 سمٹ میں شرکت کے بعد دو روزہ دورے پر لندن روانہ ہوئے تھے۔
ان دو دنوں میں اُن کی نواز شریف سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوئیں۔