امتحانی نظام کو فول پروف بنانے کےلئے نئے ایس او پیز جاری کردئیے گئے
لاہور میں امتحانی سنٹروں میں نقل کے کیسز سامنے آنے پر پنجاب بھر میں نئے ایس او پیز جاری کردئیے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں تمام اضلاع کے سکولز کے سی ای اوز اور کالجز کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو مراسلہ جاری کیاگیا ہے کہ آئندہ کے امتحانات میں سپرنٹنڈیٹ ،ڈپٹی سپرنٹنڈیٹ اور نگران عملہ فراہم کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔
اگر کسی وجہ سے تعینات سپرنٹنڈیٹ ،ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ یا نگران اپنی پر حاظر نہیں ہوتا تو سپرنٹنڈیٹ یا اقامتی انسپکٹر پرنسپل یا ہیڈ ماسٹر اپنے گورنمنٹ کے ادارے سے کسی استاد کو اپوائنٹ کریں گے، اور ایسا کرتے وقت خیال رکھیں کہ وہ استاد اس سبجیکٹ کا نہ ہو جس کا پیپر ہو رہا ہے۔
اگر افسران کسی موضوع استاد کا تقرر نہ کر پائیں تو فوری طور پر یہ معاملہ متعلقہ چیف ایگزیکٹو آفیسر یا کالج کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے نوٹس میں لائیں گے، اور وہ گورنمنٹ کے ادارے کے کسی استاد کو سپرنٹنڈیٹ ،ڈپٹی سپرنٹنڈیٹ ،پرنسپل یا ہیڈ ماسٹر کی باہمی سے تعیناتی کا فیصلہ کرلیں تو وہ ڈپٹی کنٹرولر کنڈکٹ کو فوری اطلاع کریں گے جو اس استاد کی تعیناتی کا لیٹر جاری کردیں گے یا شناختی کورڈ جنریٹ کر دیں گے۔
سنٹرز پر متعلقہ سرکاری سکول یا سرکاری کالج کے پرنسپل یا ہیڈ ماسٹرز یا ملحقہ سکول کا ہیڈ ماسٹر یا ملحقہ کالج کا پرنسپل ہی صرف اقامتی انسپکٹر کے فرائض سر انجام دے گا، اگر ان ڈیوٹیز پر تعینات کوئی بھی افیسر بغیر کسی وجہ کے ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوگا تو مجاز اتھارٹی پیڈا ایکٹ کے تحت ایسے ملازم کے خلاف کاروائی کرئے گی۔