Paid ad
Breaking NewsSportsتازہ ترین

پاک انگلینڈ سیریز : ملتان ٹیسٹ میں بننے والے ریکارڈز

پاک انگلینڈ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں درجنوں ریکارڈ تاریخ کا حصہ بنے۔

انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز کی پارٹنرشپ، 454 رنز کی شراکت داری جوئے روٹ اور ہیری بروک نے قائم کی تھی۔

انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب زیادہ سکور بنانے کا ریکارڈ جوئے روٹ نے اپنے نام کیا جو اب 12664 رنز بنا چکے ہیں، انہوں نے اپنے ہم وطن الیسٹر کک کا ریکارڈ توڑا تھا۔

انگلیںڈ کے بلے باز جوئے روٹ کی جانب سب سے زیادہ رنز بنانے کاریکارڈ 262، اس سے قبل ان کا 254 رنز ریکارڈ تھا جو وہ بھی انہوں نے پاکستان کے خلاف 2016 میں بنایا۔

34 برس کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب انگلینڈ کی جانب سے ہیری بروک نے چھٹے کھلاڑی ہونے کا ریکارڈ اپنے نام کیا جس نے ٹرپل سنچری سکور کی۔

ہیری بروک نے بھی اپنا پرسنل سکور بہتر بنایا اور ٹرپل سنچری سکور کرتے ہوئے 317 رنز بنائے۔

ہیری بروک نے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچری مکمل کرنے والے پانچویں کھلاڑی کا اعزاز پانے نام کیا۔

انگلینڈ ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ اننگ ٹوٹل بنانے کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے چوتھی پوزیشن اپنے نام کی، یاد رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم نے 823 رنز کی اننگ کھیلی تھی اور اس کی صرف 7 وکٹیں گری تھی۔ یہ انگلینڈ کی جانب سے 86 سالوں میں بنایا گیا سب سے بڑا ٹوٹل سکور تھا۔

اب تک ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع تھا جب کسی ٹیم کے 6 بالرز نے 100 سے زائد رنز دیے ہوں، اور یہ ریکارڈ پاکستانی بالرز نے اپنے کیا۔

بڑا اسکور۔انگلینڈ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف ایک اننگز میں 800 سے زائد رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ اس سے قبل پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ 790 رنز 3 وکٹوں کے نقصان پر ویسٹ انڈیز میں 1958 میں کنگسٹن میں تھے۔

پاکستان میں ہائی اسکور۔
یہ پاکستان میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ بھی ہے، اس سے پہلے 2009 میں کراچی میں سری لنکا کے خلاف پاکستان نے 6 وکٹوں پر 765 رنز بنائے تھے۔

454 شراکت داری ریکارڈ۔جو روٹ اور ہیری بروک کی شراکت اب انگلینڈ کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ ہے، پیٹر مے اور کولن کاؤڈری کے درمیان 1957 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھی وکٹ کے لیے بھی 411 رنز کی شراکت کو بہتر بنایا۔
روٹ نے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے سب سے زیادہ اسکورر کے طور پر کک کو پیچھے چھوڑ دیا۔جو روٹ بیٹنگ کی ان بلندیوں تک پہنچ گئے جس کے لیے ان کا کیریئر مقدر تھا۔

پاکستان کے خلاف ریکارڈز۔پاکستان اپنی تاریخ کا اعتدال کے ساتھ انتظار کر رہا ہے کیونکہ ملتان میں جانی پہچانی کہانیاں سامنے آتی ہیں۔یہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میں سب سے زیادہ شراکت داری بھی ہے، جو 1958 میں کنگسٹن میں دوسری وکٹ کے لیے کونراڈ ہنٹے اور گیری سوبرز کے درمیان 446 رنز کی شراکت کو عبور کرتی ہے۔

3 ٹیسٹ کرکٹ میں پارٹنرشپ کی تعداد۔ملتان میں روٹ اور بروک کی 454 سے زیادہ۔ 1934 میں اوول میں انگلینڈ کے خلاف دوسری وکٹ کے لیے ڈان بریڈمین اور بل پونس فورڈ کی 451 رنز کی شراکت کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ اب کسی مہمان جوڑی کا سب سے بڑا اسٹینڈ ہے۔

ایک اور ریکارڈ۔روٹ اور بروک نے بھی ٹیسٹ میں چوتھی یا اس سے کم وکٹ کے لیے سب سے زیادہ اسٹینڈ بنایا کیونکہ پچھلا سب سے زیادہ 449 ایڈم ووگس اور شان مارش کے درمیان 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوبارٹ میں تھا۔

انگلینڈ کے لیے مردوں کے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور

ملتان میں روٹ اور بروک سمیت ایک ہی ٹیسٹ اننگز میں دو بلے بازوں کے 250 سے زیادہ رنز بنانے کے 3 واقعات۔ ہنٹے اور سوبرز نے 1958 میں پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کے لیے سب سے پہلے ایسا کیا۔

جب کہ سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا نے 2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف اس کارنامے کو دہرایا۔

دوسری جوڑی کیسے۔روٹ اور بروک 1985 میں چنئی میں ہندوستان کے خلاف گریم فاؤلر اور مائیک گیٹنگ کے بعد ایک ہی اننگز میں ڈبل سنچری بنانے والی انگلینڈ کی دوسری جوڑی ہیں۔

1 روٹ اور بروک انگلینڈ کی پہلی جوڑی ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 300 سے زیادہ رنز کی شراکت داری کی۔ انہوں نے گزشتہ سال ویلنگٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف چوتھی وکٹ کے لیے 302 رنز بنائے تھے۔ روٹ اور بروک سے پہلے صرف آٹھ جوڑیوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 300 سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔

بروک کو اپنی ٹرپل سنچری مکمل کرنے کے لیے 310 گیندوں کی ضرورت تھی۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں وریندر سہواگ کے بعد دوسرا تیز ترین ہے، جنہوں نے 2008 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹرپل کے لیے صرف 278 گیندیں لی تھیں۔ انگلینڈ کے لیے اس سے قبل سب سے تیز ترین 355 گیندوں پر ولی ہیمنڈ نے 1933 میں نیوزی لینڈ کے خلاف بنایا تھا

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز ملتان میں ریکارڈز ٹوٹ گئے کیونکہ سیاحوں نے بڑے ٹوٹل کے ساتھ برتری حاصل کر لی۔تیسرے دن، جو روٹ سر الیسٹر کک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے انگلینڈ کے ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے، لیکن تاریخ یہیں نہیں رکی۔

ہیری بروک کی پہلی ٹیسٹ ٹرپل سنچری
بروک نے 186 کوپچھلے ٹیسٹ اسکور کو ایک اننگز میں شکست دی گئی تھی جو کہ ہیری بروک کی پہلی فرسٹ کلاس ڈبل سنچری بھی تھی، جو 2022 میں یارکشائر کے لیے 194 رنز پر گر گئی تھی۔

بروک کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور
پہلی بار 200 کی رکاوٹ کو توڑنے کے ساتھ ساتھ بروک کے سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور نے برلی (یارکشائر میں خاندان کے مقامی گاؤں کی طرف) کے لیے اپنے والد کے قائم کردہ 210 کا خاندانی ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ بروک نے کئی بار اس ریکارڈ کو توڑنے کی خواہش کا ذکر کیا ہے۔

. بروک کی پہلی ٹرپل سنچری
بروک ٹیسٹ میچ میں ٹرپل سنچری بنانے والے انگلینڈ کے صرف چھٹے بلے باز بن گئے – جو لین ہٹن، ویلی ہیمنڈ، گراہم گوچ، اینڈریو سینڈھم اور جان ایڈریچ کے ساتھ شامل ہوئے – اور 1990 کے بعد پہلا انگلش بیٹر بن گیا۔

روٹ کا سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور
روٹ کے لیے مزید تاریخ، جس نے 2016 میں پاکستان کے خلاف 374 گیندوں پر 262 کے شاندار اسکور کے ساتھ 254 کے اپنے پچھلے اعلی اسکور کو عبور کیا۔

روٹ 20,000 بین الاقوامی رنز تک پہنچنے والے پہلے انگلینڈ کے کھلاڑی (تمام فارمیٹس)
روٹ اس باوقار کلب کے 13ویں رکن بن گئے، جب کہ انگلینڈ کے لیے تمام فارمیٹس میں اگلے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کک ہیں، جو 15,737 کے ساتھ پیچھے ہیں۔

پاکستان میں مہمان ٹیم کا سب سے زیادہ سکور
انگلینڈ نے 2004 میں ملتان میں ہندوستان کی اننگز کے ٹوٹل 675 کو صرف تین وکٹوں کے نقصان پر پیچھے چھوڑ دیا۔

پاکستان کے خلاف انگریز کا سب سے زیادہ سکور
بروک نے 1957 میں ڈینس کامپٹن کے 278 کو ہرا کر پاکستان کے خلاف انگلینڈ کے لیے اب سب سے زیادہ اسکور بنایا ہے۔

پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ کی اننگز
انگلینڈ نے 2009 میں سری لنکا کے خلاف 765 رنز بنائے تھے۔

ملتان انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم کے ریکارڈز

ٹرپل سنچری کے ساتھ ٹاپ سکورر کا اعزاز ہیری بروک کے نام ہوگیا۔

ملتان کرکٹ اسٹیڈیم کا ہائی ٹیسٹ اسکور بن گیا

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button