پیٹرول کٹوتی : اے ایس اے فریاد لیکر زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے پاس پہنچ گئی
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (اے ایس اے) کے منتخب نمائندگان کے وفد نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی سے گزشتہ روز انکے دفتر میں ملاقات کی۔
وفد میں صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فرخ ارسلان صدیقی، فنانس سیکریٹری ڈاکٹر عامر اسماعیل، ممبران مجلس عاملہ ڈاکٹر زبیر احمد اور ڈاکٹر محمد عثمان سلیم شامل تھے۔
وفد کے شرکاء نے وائس چانسلر سے اساتذہ کی بہبود کیلئے مطالبات پیش کئے۔
اساتذہ کا اولیں مطالبہ کیا کہ پروفیسر کیڈر کو پی او ایل کہ مد میں ماہانہ 150 لیٹر پٹرول دیا جاتا تھا ، جو کہ کم کرکے 105 لیٹر کر دیا گیا ،جس سی اساتذہ کمیونٹی میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
فیڈرل گورنمنٹ کے مرتب کردہ قوانین سے یونیورسٹیوں جیسے خود مختار ادارے مستثنٰی ہوتے ہیں۔
تاہم اگر ایسے قوانین کو اپنانا ہے تو گریڈ 20 اور 21 کے اساتذہ کیلئے ڈسپیریٹی الاؤنس کی ادائیگی کی جائے، جس سے فیڈرل گورنمنٹ کے ملازمین مستفید ہو رہے ہیں۔
اے ایس اے ڈاکٹر محمد ریاض کا کہنا تھا کہ میڈیکل کی مد میں بہت سے اساتذہ کے بلوں کی ادائیگیاں تاخیر کا شکار ہیں، اس سلسلے میں ترجیحی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ 15-16 نومبر کو ہونے والے سلیکشن بورڈ میں بہت سے اساتذہ کی ترقیاں ہوئیں جس کیلئے وائس چانسلر اور انتظامیہ کا کردار قابل تعریف ہے تاہم بہت سے اساتذہ ترقیوں سے محروم ہیں، انکے لئے فوری طور پر سلیکشن بورڈ کا اجلاس ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریایونیورسٹی میں ایم ایس ایف کی غنڈا گردی جاری، سیکورٹی گارڈ اور یونین عہدیدار پر تشدد
جنرل سیکرٹری اے ایس اے ڈاکٹر فرخ ارسلان صدیقی کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ روز میں اساتذہ کے ساتھ کچھ شر پسند طلباء کی جانب سے بدتمیزی کے واقعات سامنے آئے، جس کے نتیجے میں مذکورہ طلباء کو ناصرف یونیورسٹی سے نکال دیا گیا، بلکہ یونیورسٹی کی حدود میں انکا داخلہ بھی بند کر دیا گیا جو کہ ایک قابل ستائش عمل ہے، تاہم اس سلسلے میں مزید سخت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ اساتذہ کی عزت اور تکریم برقرار رہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ گرمیوں کی چھٹیوں میں بہت سے ایسے اساتذہ جو ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے، انکی ادائگیاں ابھی تک تاخیر کا شکار ہیں جسے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
ڈاکٹر عامر اسماعیل، ڈاکٹر زبیر احمد اور ڈاکٹر محمد عثمان سلیم کا کہنا تھا کہ بہت سے اساتذہ کی ترقی کیلئے اسکروٹنی کا عمل سست روی کا شکار ہے جسے تیز کیا جائے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ اور مرمت کی مد میں اساتذہ کو مشکلات کا سامنا ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سے عمل تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اساتذہ نمائندگان نے یونیورسٹی میں امن و امان کے قیام کیلئے وائس چانسلر کے اقدامات کو سراہا اور ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔
وائس چانسلر نے اے ایس اے کے مطالبات کو انہماک سے سنا اور نمائندگان کو یقین دہانی کرائی کہ ان پر عمل درآمد کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
بعد ازاں اے ایس اے کے نمائندگان نے رجسٹرار صہیب راشد خان سے بھی انکے دفتر میں ملاقات کی، اور یونیورسٹی اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا۔
رجسٹرار صہیب راشد خان نے بھی مسائل کے حل کیلئے اپنے اور عملے کی جانب سے تعاون کا یقین دلایا۔