طلباء کا احتجاج، زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار محصور ہوکر رہ گئے
زکریا یونیورسٹی میں ہاسٹل خالی کرانے پر طلباء کا احتجاج، وائس چانسلر آفس ،ایڈمن بلاک کا گھیراؤ کرتے ہوئے سیل کردیا ، مذاکرات کے بعد ہاسٹل کھول دیئے گئے۔
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کو سموگ کی وجہ سے 24 نومبر تک بند کردیا گیا تھا تمام کلاسز آن لائن ہونا تھیں تاہم تمام عملے کو ڈیوٹی پر بلالیا گیا جبکہ ہاسٹل بھی خالی کرانے کے احکامات بھی جاری کردئیے گئے، جس پر دوسرے صوبوں سے آنے والے اور ایگری پراجیکٹ کرنے والے طلباء سراپا احتجاج بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں ہاسٹل کے طلباء کا احتجاج ، مذاکرات کے بعد وائس چانسلر ہاؤس کا گھیراؤ ملتوی
اتوار کوہاسٹل خالی کرانے کے معاملے پر طلباء نے وائس چانسلر ہاوس کے گھیراؤ کا اعلان کیا مگر آر او کی یقین دہانی پر طلبا نے گزشتہ روز تک احتجاج ملتوی کردیا۔
سوموار کی صبح انتظامیہ نے ہاسٹلوں کی بجلی گیس اور انٹرنیٹ بند کردیا اور کمرے خالی کرانے کا حکم جاری کردیا، جس پر طلباء نے احتجاج شروع کر دیا انہوں نے وائس چانسلر آفس ، رجسٹرار آفس اور ایڈمن بلاک کا گھیراو کرلیا اور تالہ لگا کر سیل کردیا ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ملازمین نے سموگ ایس او پیز کو دھوئیں میں اڑا دیا
یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن عملاً اپنے دفاتر میں بند ہو کررہ گئی، طلباء کا کہنا تھا کہ اچانک ہاسٹل خالی کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے، اس وقت پریکیٹکل جاری ہیں جبکہ ایگری کالج کے طلباء کے پراجیکٹ آخری مراحل میں ہیں جن کوسخت نقصان پہنچے گا، ایک ہفتے کےلئے دور دراز علاقے کے طلباء کو آنے جانے میں جتنا وقت لگے گا اس سے کلاسز مس ہوجائیں گی جبکہ سمسٹر کا فائنل سر پر ہے یہ نقصان برداشت ہیں کرسکتے ہیں۔
انتظامیہ نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے بجلی گیس، انٹرنیٹ بند کردیا، تمام کنٹین بھی بند کردیں ایک طرف تمام عملے کو ڈیوٹی پر بلایا جارہا ہے جبکہ طلباء کو چھٹی دی جارہی ہے جب عملہ آسکتا ہے تو طلبا کے آنے پر پابندی کیوں لگائی جارہی ہے، کم سے کم ہاسٹل کے طلباء کو تو رہنے کی اجازت دی جائے، لائبریری اور لیبارٹریاں کھولی جائیں یا تمام عملے کو بھی چھٹی دی جائے۔
صبح کو شروع ہونے والے احتجاج سہ پہر تک جاری رہا، جس کے بعد انتظامیہ مذاکرات کےلئے چیف سیکورٹی آفیسر ڈاکٹر عثمان اور چیئرمین ہال کونسل ڈاکٹر شکیل کو بھیجا، جنہوں نے اعلان کیا کہ وائس چانسلرنے مظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں، تمام ہاسٹل کھول دئے گئے ہیں، بجلی، گیس اور انٹرنیٹ بحال کردیاگیا ہے دیگر مطالبات بھی جلد مکمل کردئے جائیں گے، کھانے والوں کو آج منگل کو بلالیا جائے گا، جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
دریں اثنا یونیوسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے سموگ کی وجہ سے حکومت پنجاب کی طرف سے چھٹیوں کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد ہاسٹل بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر دور دراز سے آئے ہوئے اور ریسرچ سٹوڈنٹس کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان طلباء کو ہاسٹل کی سہولت مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہےز جس کے طلباء سے درخواستیں لے کر ان کو ہاسٹل میں رہنے کی اجازت ہو گی-