جامعہ زکریا : جرائم پیشہ طلباء کی اردو کے پروفیسر کوجان سے مارنے کی دھمکیاں
زکریا یونیورسٹی میں اس وقت بدانتظامی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کیس میں ملوث طلباء کو بچانے کےلئے اساتذہ اور سیاسی افراد سرگرم
متعدد لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کے واقعات میں ملوث دو طلباء بابر جام جو شعبہ اردو میں ایم فل کررہا ہے ، ایم ایس ایف کے مہر غلام حسین عرف بابا جانی کے ساتھ پروفیسر محمد آصف کے پاس آیا ، اور دھمکیاں دیں کہ اس کو پیپر میں نمبر کم کیوں دیے ہیں ، جب ڈاکٹر محمد آصف نے روکنے کی کوشش کی تو ان کو ڈرانے کی کوشش کی گئی کہ وائس چانسلر اور دیگر پروفیسر ہمارے پاوں چھوتے ہیں، تمہاری ہمت کیسے ہوئی، جس پر تلخ کلا می بھی ہوئی، تاہم طلباء کے آنے پر دونوں کمرے سے چلے گئے ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : جرائم پیشہ طلباء گروپ کا ایم بی اے کے طالبعلم پر تشدد، زخمی کردیا
بابر جام جس پر یونیورسٹی میں طلبہ پر تشدد اور لڑائی جھگڑوں میں بھی ملوث ہے، بابر جام نے کچھ عرصے پہلے ڈاکٹر شوکت ملک کے ساتھ بھی بدتمیزی اور گالم گلوچ کیا تھا ، جس کا کیس یونیورسٹی ڈسپلن کمیٹی میں موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جھگڑے میں ملوث طالبعلم کی ڈگری روکنے کا فیصلہ
اس واقعہ کے بعد ڈاکٹر محمد آصف نے چیئرمین شعبہ اردو کو درخواست بھی دے دی کہ طالبعلم میرے آفس میں آکر مجھے ہراساں اور دھمکیاں دے رہا ہے، اس کے خلاف کارروائی کی جائے ۔