مسلم فکر جدید رجحانات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری مسلم امہ کو کردار ادا کرناہوگا : ڈاکٹر کنڈی
بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر منصو راکبر کنڈی نے کہا ہے کہ اسلامی فکر کو اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اسلامی تعلیمات کو عام کیاجائے۔
بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان ڈیپارٹمنٹ اسلامک سٹڈیز اینڈ ریسرچ سنٹر کے زیراہتمام ساتویں انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے مزید کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ دور میں مسلم فکر جدید رجحانات اور چیلنجز یہ ہمارے سامنے ہیں، اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری مسلم امہ کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ بصورت دیگر ہم مسلم امہ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے انتہا پسندی نے بھی بہت سے مسائل کو جنم دیا ، جس کے باعث ہم وہ رجحانات معاشرے میں پیدا نہیں کرسکے جن کی اشد ضرورت تھی۔
انہوں نے کہاکہ دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے اور کمیونیکیشن کے ذرائع اس قدر تیز ہوچکے ہیں اب کچھ چھپانا ناممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ اعتماد سازی ، لیڈر شپ ، فرسودہ نظام اور ایک سچے مسلمان ہونے کے حوالے سے عناصر کی جو کمی ہے وہ بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کی خوشی ہے کہ آج کوئی تو مسلم ورلڈ میں جو کوتاہیاں ہورہی ہیں ان کی نشاندھی کی جارہی ہے۔
انہو ںنے کہاکہ جس معاشرے کا استاد اپنے درجے سے نیچے آجائے تو وہ معاشرے کبھی ترقی نہیں کیاکرتے۔
لہذا استاد کو اپنے مقام پر رہتے ہوئے اسلامی فکر کو اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر محمد ضیاء الحق ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحقیقات اسلامی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد نے کہاکہ پاکستان سمیت مسلم امہ کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے، جس کے لیے ہم سب کو مل کر اختلافات کو ختم کرنا ہوگا اور ایک مجموعی اسلامی فکر و سوچ کے ساتھ اسلامی پیغامات کو عام کرنا چاہیے جبکہ مثبت رویوں کے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدوس صہیب نے کہاکہ امت مسلمہ نے عروج کا دور دیکھااور پھر ہم زوال پذیر ہوگئے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ سوچا جائے کہ یہ سب کچھ کیوں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ جدت پسندی آج کے دور کا ایک بڑا چیلنجِ ہے جس سے نبٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، انہو ںنے کہاکہ عائلی نظام پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے جبکہ جدید دورکے ساتھ ساتھ فکر اسلامی کو بھی عام کیاجائے
انہوں نے کہاکہ شعبہ علوم اسلامیہ نے ساتویں انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا ، جس میں مصر ، آسٹریلیا ، انڈیا سمیت دیگر ممالک و پاکستان بھر سے سکالرز نے شرکت کی، جس پر میں ان کا بے حد ممنون ہوں کہ انہوں نے وقت کے اہم موضوع مسلم فکر اور جدید رجحانات و چیلنجز پر بات چیت کی۔
کانفرنس سے ڈاکٹر عبیداللہ فہد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انڈیا ، مصر سے ڈاکٹر دھیتور ، ڈاکٹر حامد بریشک ، ڈاکٹر محی الدین ہاشمی و دیگر سکالرز نے خطاب کیا، جبکہ کانفرنس میں ڈاکٹر ہمایوں ، ڈاکٹر ثمینہ ، ڈاکٹر ظفراقبال، ڈاکٹر الطاف حسین ، ڈاکٹراکرم رانا ، ڈاکٹر اعجاز احمد ، ڈاکٹر شمس الرحمن ، ڈاکٹر شمسہ ، ڈاکٹر مقرب اکبر ، ڈاکٹر رضیہ شبانہ ، ڈاکٹر محی الدین ہاشمی ، ڈاکٹر قاریہ نسرین اختر ، ڈاکٹر حافظ حامد علی اعوان نے شرکت اور ڈاکٹر نعیم انور الاظہری، ڈاکٹر احمد رضا، ڈاکٹر شفیق احمد ، ڈاکٹر رقیہ بانو ، ڈاکٹر سمیرا صفدر ، ڈاکٹرحسن محمود ، ڈاکٹر سید مجیب الرحمن ، ڈاکٹر حافظ فلک شیر فیاضی، ڈاکٹر غازی عبدالرحمن قاسمی، ڈاکٹر عبدالقادر بزدار، ڈاکٹر سیما منظور، ڈاکٹر عاصمہ منظور، ڈاکٹر مزل خورشید، ڈاکٹر شہلا ریاض، ڈاکٹر عصمت بتول، حافظہ فریزہ دانش بٹ، لائیق احمد ، عمر یوسف ، ڈاکٹر کنیز فاطمہ ، ڈاکٹر نسیم اختر، ڈاکٹر شگفتہ نوید، ڈاکٹر محمد عرفان ، ڈاکٹر سید باچا آغا، ڈاکٹر کلیم اللہ سمیت دیگر سکالرز نے تحقیقی مقالہ جات پیش کیے۔