سازش ناکام؛ جامعہ زکریا لاہور کیمپس کے ملزمان باعزت بری، نیب کو منہ کی کھانا پڑ گئی
زکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس کیس، نیب سات سال میں الزام ثابت کرنے میں ناکام، سابق وائس چانسلر اور رجسٹرار سمیت تمام ملزمان باعزت بری ہوگئے۔
تفصیل کےمطابق زکریا یونیورسٹی کے لاہور کیمپس کیس کا فیصلہ ہوگیا ۔
سات سال قبل وائس چانسلر ڈاکٹر خواجہ علقمہ کو ان کی ریٹائرڈمنٹ کے ایک دن بعد نیب نے زکریا یونیورسٹی میں وی سی ہاوس سے گرفتار کیا تھا، ان کے ساتھ یونیورسٹی کے رجسٹرار ملک منیر حسین ، لاہور کیمپس کے مالک منیر بھٹی ، ان کے بیٹے حمزہ بھٹی، صوبائی وزیر زعیم قادری، سکیشن آفیسر سدرہ سمیت 14 ملزمان کے خلاف سرکاری خزانے کا نقصان پہنچانے کا کیس بنایا گیا۔
اس وقت کے انکوائری آفیسر سعید احمد کو یہ کیس بنانے پر ترقی بھی دی گئی ۔
ان کو ڈپٹی ڈائریکٹر بنایا دیا گیا مگر سات سال گزرنے کے باجود نیب الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا۔
گزشتہ روز نیب عدالت نے وائس چانسلر خواجہ علقمہ ، رجسٹرار ملک منیر حسین منیر بھٹی ، سمیت تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا۔
فیصلے کے بعد "ڈی رپورٹرز” سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خواجہ علقمہ اور منیر بھٹی کا کہنا تھا کہ اللہ نے سرخرو کیا ، ہمارا پہلے دن سے موقف تھا کہ کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہوا، اس فیصلے سے زکریا یونیورسٹی پر لگے داغ بھی دھل گئے۔