انگلینڈ سے سیکھا کہ مشکل وقت سے کیسے راستہ نکلتا، سیریز برابر کرنے کےلئے پُرعزم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ انگلینڈ نے ہمیں ایک چیز سکھادی ہے کہ جیتنے کیلئے راستہ کیسے نکالاجاتا ہے اور یہ بہت اہم ہے۔پچ کے بارے مین بات کرنے سے قبل یاد رکھیں کہ انہوں نے 20 وکٹین لی ہیں تو پچ ایسی تھی تو اتنی وکٹیں لیں۔پچ فاسٹ ہوتی تو ہم بھی شاید 556 رنزنہ بناپاتے۔پچ کے بارے میں ہم نے یہ سوچا تھا کہ دوسرے اور تیسرے روز سے اسپنرز کو مدد ملنا شروع ہوجائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔جو سوچا تھا ویسا نہیں ہوا،اسی وجہ سے پہلے بیٹنگ کی اور ایک لائن سیٹ کی لیکن ہمیں وہ مدد نہین ملی۔
پریس کانفرنس ملاحظہ فرمائیں ۔
ملتان انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی کپتان نے کہا ہے کہ شکست کا کسے افسوس نہیں ہوتا۔
دیکھ رہے ہیں کہ کہاں غلطیاں ہوئی ہیں۔ان کو بہتر کریں گے۔ٹیم پرفارمنس میں کیسے خرابی ہوئی اور بہتر کی کیا گنجائش ہے،اس کا بھی سوچیں گے۔یہ کہنا کہ کسی کو نکال دیں یا یہ کردیں وہ کردیں،اتنا آسان نہیں ہوتا۔ملتان پچ کو سمجھنے کیلئے ہم یہاں پہلے ٹیسٹ سے قبل موجود نہیں تھے، ہم فیصل آباد میں چیمپئنز کپ کھیل رہے تھے، یہ تھوڑا مشکل تھا لیکن دوسرے میچ سے قبل پچ،کنڈیشنز کو سمجھیں گے۔
ابرار احمد بہت بیمار ہیں،ان کی صحت یابی کیلئے سب دعا کریں۔ہسپتال داخل ہیں،دوسرے میچ کیلئے ان کا بیک اپ پلان آسان ہوگا۔ہم ہوم سیریز کھیل رہے ہیں،آج شام تک فائنل کریں گے۔
شان مسعود کہتے ہیں کہ بابر اعظم بڑا نام ہے اور بڑا بیٹر ہے،اس کی ایک اننگ کی ضرورت ہے۔ہمارا اعتماد ابھی اسی پر ہےاور لیکن پھر بھی ہم دوسرے ٹیسٹ سے قبل کنڈیشنز اور پچ کو دیکھ کر سوچیں گے کہ کیا کمبی نیشن بن سکتا ہے اور بنایا جاسکتاہے۔پھر بھی سوال ہوگا کہ کس انداز میں فیصلے کریں گےہمیں اپ اپنی سائٹ اور کنڈیشن کے حساب سے کام کرنے اور کچھ فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔
بہت ساری چیزیں ہوتی ہیں تو اپ مورال کنٹرول نہیں کر سکتے ۔جیسے میں نے پہلے بھی کہا تھا ملتان میں ہم نے لاسٹ میچ 2022 میں کھیلا تھا ۔
دیکھیں انگلینڈ نے ہمیں ایک چیز سکھائی ہے اور وہ ہمیں بتاگئے کہ راستہ کیسے نکلتا ہے۔ انہوں نے راستہ نکالا انہوں نے 20 آئوٹ کئے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جس پہ ہم نے ہمیں کام کرنا پڑے گا اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ میچ کا میچ کا رزلٹ کیسے نکالیں گے۔