امیدیں دم توڑ گئیں، سعودی اور اسرائیلی ایتھلیٹس کا اظہار یکجہتی
سعودی جوڈوکا ثانی القحطانی نے نہ صرف اسرائیلی کھلاڑی سے مقابلہ کیا بلکہ شکست کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے اظہار یکجہتی بھی کیا۔
دیگر کئی مسلمان کھلاڑیوں کے برعکس ٹوکیو اولمپکس گیمز میں سعودی جوڈوکا ثانی القحطانی نے نہ صرف اسرائیلی کھلاڑی سے مقابلہ کیا بلکہ شکست کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے اظہار یکجہتی بھی کیا۔
ٹوکیو اولمپکس میں مردوں کے 73 کلوگرام کیٹگری میں دو مسلمان کھلاڑیوں نے اسرائیلی ایتھلیٹس کے ساتھ میچ کا بائیکاٹ کر دیا تھا ، جس کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے کھلاڑیوں کے اس مقابلے پر سب کی نظریں تھیں۔
خواتین کی 78 کلو گرام کی کیٹگری میں سعودی جوڈوکا ثانی القحطانی نے اسرائیلی جوڈوکا راز ہرشکو سے مقابلہ کیا، جہاں انہیں شکست ہوئی۔
تاہم دیگر دو مسلمان کھلاڑیوں کے برعکس دونوں ایتھلیٹس نے نہ صرف مصافحہ کیا بلکہ فضا میں ہاتھ بلند کرکے اظہار یکجہتی بھی کیا۔
الجزائر سے تعلق رکھنے والے فتحی نورین پہلے کھلاڑی تھے جنہوں نے ٹوکیو اولپمکس میں اسرائیلی حریف سے مقابلے کا بائیکاٹ کیا، جس پر انہیں ایونٹ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ نورین کا کہنا تھا کہ ہم اولمپکس تک پہنچنے کے لیے بے حد محنت کرتے ہیں لیکن فلسطین کے مسائل اس سب سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔
بعد ازاں سوڈان سے تعلق رکھنے والے محمد عبدالرسول کو 73 کلو گرام ڈویژن میں مقابلہ کرنا تھا، لیکن انہوں نے میچ کے 32 ویں راؤنڈ میں اسرائیلی حریف سے مقابلہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔