زکریا یونیوسٹی کے ایڈمن آفیسرز کیس کی بازگشت پھر گونجنے لگی
یونیورسٹی کے اسسٹنٹس نے متنازعہ ایڈمن آفیسرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفراللہ کے دور میں بھرتی ہونے والے ایڈمن آفیسرز کیس پھر خبروں کی زینت بننے کو ہے، اس کے کردار اس وقت کے ایڈیشنل رجسٹرار اس وقت بھی رجسٹرار ہیں ، جبکہ عدالت کی طرف طویل عرصے سے چلنے والا حکم امتناعی بھی ختم ہوچکا ہے ، پیڈاایکٹ کے تحت کارروائی کب ہوگی سب کی نظر منتظر ہیں۔
ایسے میں زکریا یونیورسٹی کے اسسٹنٹس نے متنازعہ ایڈمن آفیسرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
زکریا یونیورسٹی میں 2010میں بھرتی ہونے والے ایڈمن آفیسر کیس کا حکم امتناعی ختم ہوچکا ہے اور عدالت نے قانون کے مطابق اس کیس کو ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
اس کیس میں ان ایڈمن آفیسرز کے تجربے اور اسناد بارے منفی رپورٹس آچکی ہیں مگر یونیورسٹی انتظامیہ ان کے خلاف کاررورائی نہیں کررہی ہے۔
اس کیس کے مرکزی کرداروں میں رجسٹرار بھی شامل ہیں، جس کی وجہ سے کارروائی تعطل کا شکار ہے۔
تمام اسسٹنٹس نے وائس چانسلر سے اپیل کرتے یوئے کہا ہے کہ ان متنازع کیسز میں شامل افراد کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے ۔