منی لانڈرنگ کیس: ڈائریکٹر ایف آئی اے خواجہ حماد کی سرزنش
لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے منی لانڈرنگ کیس میں ناقص تفتیش پر ڈائریکٹر ایف آئی اے خواجہ حماد کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ 2019 میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہوا لیکن 2021 میں مقدمہ کے گواہوں کی شہادتیں قلمبند ہوئیں۔
ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بڑے مگرمچھوں کو چھوڑ کر چھوٹے کاروباری افراد کو پکڑتا ہے، 109 ملین کی منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں صرف چند لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن کو ثابت کیا گیا ہے، عدالت نے منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی کے الزام میں گرفتار ملزم فاروق کی درخواست ضمانت وکلاء دلائل کے بعد دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ہے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے خواجہ حماد ان پرسن عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزم فاروق کی جانب سے ایڈووکیٹ رانا آصف سعید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانزیکشن ایکٹ کے مطابق کاروبار کی مد میں ٹرانزیکشن کی جا سکتی ہے،بھیجی گئی رقم کالعدم تنظیم، یا غیر قانونی فنڈنگ میں استعمال نہیں ہوئی۔