سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی، پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج
بھارت نے ایک بار پھر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے سندھ پر متنازع منصوبوں کی تعمیر شروع کردی ہے، معاملے پر پاکستان نے سخت احتجاج کیا ہے۔
بھارت نے پاکستان کے حصےمیں آنے والےدریائے سندھ پر 6 متنازع منصوبوں کی تعمیر شروع کردی ہے، پاکستان نے بھارتی انڈس واٹر کمیشن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، سنگین معاملے پر بھارتی انڈس واٹرکمشنر پی کےسکسینا کا مارچ تک دورہ متوقع ہے ۔
بھارت دریائے سندھ پر12 میگا واٹ کا ‘تماشہ پن بجلی’ منصوبہ بنارہا ہے، 19 میگاواٹ کا ‘دربک شیوک ہائیڈرو پاور منصوبہ’ بھی تعمیر کیا جارہا ہے۔
جبکہ بھارت نے24میگاواٹ کانیموشلنگ کےمنصوبےکا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے 25میگاواٹ کےکارگل ہنڈر مین، 19میگاواٹ کےمنگدم سنگراکا بھی اعلان کیا ہے ساتھ ہی 18.5میگا واٹ کے اسنوک منصوبے کی تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان نے بھارت کے اس متنازعے منصوبوں پر سخت احتجاج کیا ہے اور آبی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اوچھے ہتھکنڈے بائیس کروڑ عوام کو پیاسا مارنے کے مترادف ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی انڈس واٹر کمشنر نےبھارتی ہم منصب خط و کتابت 29 ستمبر کو کی تھی، جس میں پاکستان نے بھارتی انڈس واٹر کمیشن کو تحفظات سے آگاہ کیا تھا، معاملے پر بھارتی انڈس واٹر کمشنرپی کے سکسینا مارچ 2022تک دورہ کریں گے۔