مینگو فیسٹول 3 جولائی سے شروع ہوگا ، اور 5 جولائی تک جاری رہے گا، شیڈول جاری کر دیا گیا
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں میڈیا بریفنگ کے دوران وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی تمغہ امتیاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کلائمیٹ چینج کی وجہ سے مینگو پروڈکشن بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
اس کی تحقیق کے لیے زرعی سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جو اس چیز کا پتہ لگائے گی کہ کلائمیٹ چینج کی وجہ سے مینگو پروڈکشن میں اس سال جو کمی رونما ہوئی ہے اس کی کیا وجوہات ہیں۔
آم کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ اور اعلی کوالٹی کے مینگو کی فراہمی ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کے لیے زرعی یونیورسٹی ملتان مینگو بریڈنگ پر کام کر رہی ہے تاکہ مینگو کو ہائی ویلیو کسٹمر تک بہتر انداز میں پہنچایا جا سکے اور اس کی ہمارے گروورز کسان اچھی قیمت وصول کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان بھر میں أم کے کاشتکاروں کے اشتراک کی بدولت بڑے سٹورز اور چینز کیلئے آم کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ تیار کرنے اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات جیسے یونی ویلیو ڈرائی مینگو کو کامیابی کے ساتھ تیار کرنے کے قابل ہیں۔
زرعی جامعہ ملتان نے آم کے جدید حل جیسے تھوڑی زمین میں زیادہ درختوں کے نظام(ہائی ڈینسٹی)اور گتے کی پیکجنگ کو کامیابی سے فروغ دیا ہے۔
اس سال مینگو فیسٹیول جو کہ 3جولائی سے 5 تک ڈی ایچ اے ملتان منعقد ہو رہا ہے ، اس میں موسمیاتی تبدیلی اور عوام کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے دائرہ کار پر سیمینار اور پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا جائے گا۔
اس قسم کے میلوں کے ذریعے أم کی برآمد میں قابل ذکر تبدیلی آئی ہے، کیونکہ ملاقاتوں اور گفت و شنید کا موقع فراہم کرتا ہے۔
مینگو فیسٹیول ہمارے اہم تہواروں میں سے ایک ہے جو پورے پاکستان میں کاشتکار برادری اور صنعت کے اسٹیک ہولڈر کو شامل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
آخر میں وائس چانسلر نے الیکٹرونک میڈیا اور پریس میڈیا کا شکریہ ادا کیا، کیونکہ میڈیا کا ان تمام تہواروں میں اہم کردار ہوتا ہے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ،پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،پروفیسر ڈاکٹر مبشر مہدی،ڈاکٹر کاشف رزاق,ڈاکٹر عمار مطلوب،ڈاکٹر عابد حسین بھی موجود تھے ۔