تحریک انصاف کی چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کیخلاف ریفرنس لانے کی تیاری
پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان الیکشن کمیشن کے خلاف ریفرنس لانے کی تیاری شروع کردی۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان، ق لیگ کے دوستوں کو مبارکباد دیتا ہوں، کل ایک لوٹا اپنے انجام کو پہنچ گیا، اس سےسبق ملتا ہے جو اپنے ووٹروں کو دھوکا دے گا اس کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلے سے پہلی بار سیاسی جماعتوں میں جمہوریت آئےگی، فیصلےسےواضح ہوگیا کہ پارلیمانی پارٹی ہی طاقتور ہوتی ہے ، پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملات کیسے چلیں گے ، اب بند کمروں میں فیصلے نہیں ہوں گے، سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت ہوگی۔
الیکشن کمیشن کی حکمران اتحاد کی ملاقات کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کل الیکشن کمیشن کی حکمران اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے ، ملاقات میں فنڈنگ کیس کو زیر بحث لایاگیا، ملاقات میں پی ٹی آئی کےفنڈنگ کیس کے بارےمیں بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر ہائی کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ لیتےہیں، اور ججز کا کوڈ آف کنڈکٹ الیکشن کمیشن ارکان پر بھی لاگو ہوتا ہے، کیس کے دوران جج کسی فریق سے نہیں مل سکتا تو کس طرح الیکشن کمیشن کے ممبران پینڈنگ کیس پر مخالف پارٹی سے ملاقات کرسکتے ہیں؟
فواد چوہدری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر، ارکان نے ملاقات کرکے عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، پینڈنگ کیس کے دوران ملاقاتیں نہیں کی جاسکتیں یہ اخلاقی اصول ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ملاقات میں یقین دہانی کرائی کہ کیس کا فیصلہ ہوگا، ہم اپنی قانونی ٹیم سے جوڈیشل کمیشن میں ریفرنس بھیجنے پر بات کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن ارکان کے خلاف ریفرنس بھیج کر انہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر نے بیان دیا تھا کہ اکتوبر تک الیکشن نہیں کراسکتے، ملک میں بحران چیف الیکشن کمشنرکے بیان کی وجہ سے ہے، الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری تھی جس سے انہوں نے انکار کیا ، الیکشن کمیشن نے ایسا کرکے حکمران اتحاد کے ایجنڈے کو تقویت دی۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ملک میں الیکشن ہوتے تو آج مستحکم حکومت ہوتی ،آج ملک میں کیا ہورہا ہے کچھ پتا نہیں چل رہا، پہلی باروفاق میں ایسی حکومت ہے، جس کی کسی صوبےمیں حکومت نہیں۔
پاکستانی روپے کی گراوٹ کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ دنیامیں کسی کرنسی میں گراوٹ آئی ہے تو وہ پاکستانی روپیہ ہے ، پاکستان کی کرنسی یوکرین کے بعد سب سے زیادہ گری ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ عملی طور پر پاکستان میں وفاقی حکومت موجود ہی نہیں ہے ، آرمی چیف کو آئی ایم ایف سے بات کرنی پڑرہی ہے ، اس وقت شہبازشریف صرف سی ڈی اے کے وزیراعظم ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب چاروں صوبے ان کے ساتھ نہیں ، یہ کسی عوامی مقام پر کھڑے نہیں ہوسکتے ، آئی ایم ایف والےبھی پریشان ہیں۔
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت نےخارجہ پالیسی میں خودتنہا کرلیا اور اپنی پالیسیوں سے معیشت تباہ کردی، یہ توباہر جاکر اکیلے برگر بھی نہیں کھا سکتے لوگ لوٹے لوٹے کے نعرے لگاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی جیت کے خوف سے الیکشن نہیں کرائے جارہے، انھیں ڈر ہے عمران خان جیت جائے گا۔