حلف اٹھایا تو مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہوچکی ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب میں نے حلف اٹھایا تو مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہو چکی ہے، اور پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے لیکن مخلوط حکومت کی کاوشوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کے آغاز کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی اہم کوششیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں 2017 تک ترقیاتی کام ہوئے، اور اس کے بعد کی حکومت نے ہر چیز پر غلاف رکھ دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک مغربی روٹ، چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا حصہ ہے، اور 2017 تک اس کا مکمل منصوبہ بن چکا تھا مگر بعد میں جو حکومت آئی اس نے معیشت کا بیڑہ غرق کرنے کے ساتھ ساتھ ان منصوبوں کو بھی سرد خانے میں ڈال دیا جس کے بعد ترقی اور خوشحالی کی بات ختم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اور دیگر ممالک کو اس وقت کی حکومت کے سربراہ عمران نیازی نے اتنا ناراض کردیا تھا کہ ایک اگر اس میں سے کوئی ایک واقعہ بتادوں تو سب حیران ہو جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جب میں نے حلف اٹھایا تھا مجھے بھی علم نہیں تھا کہ پاکستان کی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہوچکی ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدہ ختم ہو چکا ہے اور پاکستان دیوالیہ ہونے جارہا ہے لیکن مخلوط حکومت کی کاوشوں نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ متعدد چیلنجز تھے اور پھر سیلاب نے تباہی مچا دی اور پاکستان کا خزانہ خالی تھا، مگر ہم نے اپنی جیب سے 88 ارب روپے سیلاب زدگان کے حوالے کیے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں اس وقت کساد بازاری ہے اور روس ۔ یوکرین تنازع نے تیل کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچا دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے لیے تیل مناسب قیمتوں پر حاصل کرنا محال ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان تک 50 کلومیٹر کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جس سے اب 6 گھنٹوں کا سفر 2 گھنٹوں میں طے ہوگا، اس کے علاوہ چشمہ رائٹ بینک کینال کا بھی سنگ بنیاد رکھا گیا ہے جس سے ڈیرہ اسمٰعیل خان کی لاکھوں ایکڑ زمینیں سیراب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہماری حکومت کے 8 ماہ ہیں جس میں ہم ان منصوبوں پر کام کریں گے اور اس کے بعد انتخابات ہوں گے جس میں پاکستانی عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ خانہ کعبہ کے ماڈل سے بنی گھڑی بیچنے والے کو ووٹ دینا ہے یا ان کو جو عوام کے حقیقی خدمت گار ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان اور دیگر علاقوں میں جامعات، نئے ہوائی اڈے، ڈیموں کی تعمیرات کے حوالے سے شرکا کو مبارک دی اور یقین دہانی کرائی کہ جلد از جلد تمام منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور اس ناسور کو کچلنے کے لیے ایک جامع اجلاس منعقد کرنے جا رہا ہوں اور تمام وسائل بروئے کار لاکر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے تاکہ پاکستان میں دوبارہ امن کا قیام ہو۔