کسانوں پر بجلی بم ، زراعت تباہ ہوگئی
زرعی ٹیوب ویل صارفین پر بجلی کا بم گرا دیا گیا ۔
مارچ کے مہینے کے فلکسیبل بل بھیج دیئے گئے۔500 یونٹ سے کم 70روپے فی یونٹ، ہزار یونٹ سے کم 60یونٹ، 1500یونٹ سے کم 50روپے فی یونٹ، 2500یونٹ سے کم 40روپے فی یونٹ 3000یونٹ سے زائد 35 روپے فی یونٹ بل بھیج دیئے گئے ۔
یہ مختلف قسم کے ریٹ ویری ایبل فیوز پرائس ایڈجسٹمنٹ ٹیکس کی مد میں کیے گئے ہیں ۔
آئی ایم ایف کے دباؤ پر کسان پیکج کا خاتمہ زرعی ٹیوب ویل صارفین پر مارچ سے ٹیکس سمیت 24 روپے فی یونٹ سے بڑھا کر ٹیکس سمیت 35روپے فی یونٹ کردیا گیا۔
جس پر پاکستان کسان اتحاد کا بانی پروفیسر ملک اسلم کے زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں پنجاب بھر کے مرکزی اور صوبائی قیادت نے شرکت کی ۔
اجلاس میں ملک ذولفقار اعوان مسعود ربانی نوید اقبال ۔عامر وٹو تبسم بلھر اسلم میو تنویر حیدر ملک سلیم ابراہیم دستی حق نواز بھٹی حاجی جہانگیر واجد علی نول رانا اشرف رانا فریاد اسلم فتویرا امجد اور انور وٹو نے شرکت کی ۔
پاکستان کسان اتحاد کی جانب سے کسان پیکج کے خاتمے اور حالیہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر شدید رنج و غم و غصے کا اظہار کیا گیا ۔
واضح طور پر حکومت کو پیغام دیا ہے گندم کی کٹائی اور عید کے بعد اپنے حقوق کی خاطر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے ، اور دھرنا دیں گے۔