زکریا یونیورسٹی کے اجلاس میں بڑے فیصلے
زکریا یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا اجلاس، بجٹ ، ایل ایل بی کیس کی انکوائری رپورٹ کی منظوری ، چھ افسر معطل، اساتذہ کو معطل کرنے والے کیس مؤخر کردئے گئے، 6اساتذہ کو شوکاز نوٹس ، الحاق کمیٹی ، لائبریری کمیٹی ایڈوانس ریسرچ بورڈ کے نئے ممبران تعینات کردئیے گئے ۔
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا ہنگامہ خیز اجلاس ڈاکٹر محمد علی شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا ، جس میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے ۔
اجلاس میں جسٹس(ر) الطاف ابراہیم قریشی، پروفیسر ڈاکٹر محمد عزیر، پروفیسر ڈاکٹر محمد امان اللہ ، ڈاکٹر آسیہ ذوالفقار ، ڈاکٹر عثمان سلیم اور محمد ساجد طفیل، ایچ ای سی کی نمائندہ ثمینہ درانی، فرحت ظفر، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے نمائندہ شہسوار، ڈاکٹر شمائلہ خالق کے علاوہ رجسٹرار محمد زبیر احمد ، ٹریژار صفدر عباس خان نے شرکت کی۔
اجلاس میں مالی سال 2023-24 کا ساڑھے چھ ارب روپے کا بجٹ متفقہ طور پر منظور کرلیاگیا ہے، جبکہ بجٹ خسارہ کم ہوکر 55 کروڑ کے لگ بھگ رہ گیا ہے ۔
اجلاس میں اکیڈمک کونسل اور ایف اینڈ پی سی کے منٹس کی بھی باقاعدہ منظوری دی گئی۔
اجلاس میں بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان قرآن فورم کے تحت فی سبیل اللہ قرآن پڑھانے اور پڑھنے کے لیے منظوری دی گئی، جبکہ دوسرے شہروں سے طلباء ایل ایم ایس سسٹم کے تحت پڑھیں گے، اور کسی کوبھی واٹس اپ پر قرآنی آیات یا ترجمہ تفسیر نہیں بھجوائی جائیں گی۔
اجلاس میں سکالرشپ پر بیرون ملک جانے والے سکالرز کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیاگیا، اور گیارہ سکالرز کو متعدد بار واپس آنے کے نوٹسز بھی جاری کیے گئے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے جوائننگ دی اور نہ ہی یونیورسٹی کو سکالرشپ کی مد میں لیے جانے والی کروڑوں روپے کی رقم واپس کی، یہ فیصلہ کیا گیاکہ متعلقہ سفارت خانوں کو باقاعدہ لیٹرز لکھے جائیں گے اور ان سکالرز کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور ان سے سکالرشپ کی مد میں حاصل کی گئی رقم واپس لی جائے گی۔
اجلاس میں ایک سال سے زائد عرصہ سے غیر حاضر اساتذہ کرام کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ ایک یونیورسٹی سینیئر لیکچرر جو کہ آٹھ ماہ سے ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہورہے، اور نہ ہی انکوائری کمیٹی میں پیش ہورہے ہیں ان کی تنخواہ بند کرنے اور آخری موقع دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں شعبہ بائیو ٹیکنالوجی کے ایک ٹیچر کو بیرون ملک سے واپس بلانے کے لیے پرسنل ہیئرنگ کا نوٹس جاری کرنے کی منظوری دی گئی، اور یہ بھی طے پایا کہ ان کے خلاف اخبار میں اشتہار دیاجائے کہ فوری طور پر یونیورسٹی رپورٹ کریں۔
علاوہ ازیں دو خواتین اساتذہ کو بھی شو کانوٹس جاری کرنے اور ان سے رقم ریکور کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ایک سکالر کے بھائی نے پیش ہو کر یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے بھائی کی سکالرشپ کی مد میں حاصل کی گئی رقم واپس کرنے کو تیار ہیں، تاہم انہیں رقم ادائیگی کے لیے قسطیں بناکر واپس کرنے کی اجازت دی جائے ، جس پر ہاؤس نے انہیں چھ سال میں یہ رقم واپس کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں یونیورسٹی انجینئر ملک رفیق ہمڑ کے خلاف کی گئی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی جسے یکسر سینڈیکیٹ نے مسترد کردیا، نیز ہائوس نے ان کی تین سال کی غیر حاضری کا بھی سخت نوٹس لیا اور دوبارہ انکوائری کرنے کے احکامات جاری کیے۔
اس ضمن میں سیکرٹری بورڈ ملتان کو انکوائری کمیٹی کا چیئرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ ایم ڈی اے ملتان اور پروفیسر لیاقت جاوید کو ممبر نامزد کیا گیا، اور ہدایات جاری کی گئیں کہ ان کے خلاف فوری طور انکوائری کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
علاوہ ازیں ملک رفیق ہمڑ کی تنخواہ بند کرنے اور ان سے یونیورسٹی میں الاٹ گھر فوری طور پر خالی کرانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر نعمان عباسی چیئرمین کو الحاق کمیٹی تعینات کرنے اور یونیورسٹی ای روزگار سنٹر قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں اے ڈی ایس کے امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو یونیورسٹی بغیر داخلہ فیس پڑھانے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اے ڈی ایس اور اے ڈی اے سسٹم کے تحت پڑھ کر آنے والے طلباء کو برج سمسٹر شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ٹائم سکیل پرموشن دینے کے لیے یونیورسٹی آفیسرز کی ہیئرنگ کی گئی، اور اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ نان ٹیچنگ سٹاف کو سکیل ملنا چاہیے ، تاہم اس ضمن میں سٹیچوز اور حکومت پنجاب کے احکامات کو بھی مدنظر لایا جائے گا ، اور اعلی حکام سے باقاعدہ اجازت کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں لیگل افیئرز کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں جسٹس (ر) الطاف ابراہیم کو کنویر اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد عزیر کو ممبر نامزد کیاگیا، اجلاس میں پرائیویٹ لاء کالجز اور دیگر معاملات کے سلسلہ میں قائم محکمانہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، اور سینڈیکیٹ نے رپورٹ منظور کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کا حکم دیا۔
ایل ایل بی کیس کی انکوائری رپورٹ جو ڈاکٹر عثمان کی نگرانی میں کمیٹی نے تیار کی تھی کی منظوری دیتے ہوئے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، اس موقع پر ممبر شاہسوار اور دیگر نے نکتہ اٹھایا کہ اس معاملے میں ملوث دیگر افراد کو بھی کٹہرے میں لایا جائے اس کیس میں ٹیبولیشن برانچ، الحاق کمیٹی، انکم برانچ کی انکوائری نہیں کی گی ز جبکہ یہ سارا کیس وہاں سے شروع ہوتا ہے جس پر ہاؤس نے چھ افراد کو معطل کردیاگیا ، اوردو رکنی کمیٹی بنادی گئی جس میں قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈاکٹر تصور حیات اور زکریا یونیورسٹی کے ڈاکٹر نجم شامل ہوں گے ، جو مزید انکوائری کرے گی۔
اجلاس میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے شعبہ ایگری کلچر کو ملنے والی گرانٹ کی منظوری دی گئی، جبکہ بی ایس سی آنرز کورسز شروع کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں لائبریری کمیٹی کے لیے کنوینیئر اور دو ممبران کا چناؤ کیاگیا، جس میں کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر محمد امان اللہ کو چیئرمین اور ممبر سینڈیکیٹ ڈاکٹر محمد ساجد طفیل اور ڈاکٹر محمد عثمان کو ممبر نامزد کیاگیا۔
اجلاس میں بورڈ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز کے تین ممبران کا چنائو کیاگیا جن میں ڈاکٹر نعیم عاشق، ڈاکٹر عبدالستار ملک ، ڈاکٹر مقرب اکبر شامل ہیں۔
اجلاس میں فاصلاتی نظام تعلیم ٹائم بارڈ کیسز کا جائزہ لیا گیا، اور قانون کے مطابق اجازت دی گئی ۔
اجلاس میں شعبہ ویٹرنری سائنسز میں پولٹری پروگرام ایوننگ سے مارننگ شروع کرنے اور ویٹرنری سائنسز کے اساتذہ کو متعلقہ ڈیپارٹمنٹس واپس بھیجنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں طلباء کے عرصہ دراز سے رکے ہوئے مسائل کی بھی دادرسی کی گئی، جن میں ٹرانسکرپٹ و ڈگریوں کے اجراء کے علاوہ دیگر مسائل شامل تھے۔
اجلاس میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے ہاؤس کو بتایا کہ وہ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے تمام سسٹم کو ڈیجیٹلائزڈ کرنا چاہتے ہیں، اور اس ضمن میں کوشش کررہے ہیں کہ تمام سسٹم آن لائن ہو ۔
علاوہ ازیں اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیاگیا کہ شعبہ کے سیلف سپورٹ ایوننگ پروگرام سے 20 فی صد الاؤنس سے سولر سسٹم نصب کیاجائے تاکہ بجلی کے بلوں کی مد میں جو بوجھ ہے اسے کم کرنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس میں ایچ ای سی کی نمائندہ ثمینہ درانی نے بنکوں میں رقوم کی انویسٹمنٹ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی سفارشات کیں، جس میں ایک ممبر فنانس شامل کرنے کا بھی کہا گیا ۔
اجلاس میں ممبر سینڈیکیٹ فرحت ظفر کی ہمشیرہ کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی، اور تعزیتی قرار داد منظور کی گئی۔