زکریا یونیورسٹی : ایڈمن آفیسر بھرتی کیس پھر کھل گیا، وائس چانسلر ، کنٹرولر اور رجسٹرار سمیت 24 افراد طلب
اینٹی کرپشن نے زکریا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر، دو سینئر پروفیسروں، رجسٹرار، کنٹرولر امتحانات سمیت 24 افراد کے خلاف انکوائری شروع کردی ، 26جون کوطلب کرلیاگیا۔
زکریا یونیورسٹی کا ایڈمن آفیسر کیس دوبارہ زندہ ہوگیا، انٹی کرپشن نے 9سال بعد دوبارہ انکوائری شروع کردی ، ایڈمن آفیسر کیس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظفراللہ سمیت 24 افراد کے خلاف 25 مارچ 2014کو اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ہوا تھا جس کے بعد کیس تعطل کا شکار ہوگیا، اب ایک بار پھر ملزموں کو طلب کیاگیا ہے ۔
وائس چانسلر ڈاکٹر ظفراللہ، سینئر پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ نیازی، ڈاکٹر بشیر احمد، پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد رجسٹرار ملک منیر حسین، کنٹرولر امتحانات وقار احمد قریشی ، خزانہ دار مقصود احمد چودھری، ایڈیشنل رجسٹرار صہیب راشد خان پر الزام تھا کہ انہوں نے خلاف قانون اور میرٹ کے خلاف 16ایڈمن آفیسر بھرتی کیے، جو ابتدائی طور پر ثابت ہوگیا ہے ۔
اس لئے ایڈمن آفیسر صفدر عباس ، محمد عمران ، منان الطاف، محمد راشد فاروق ، محمد امداد اللہ ، علی شہباز ، ناصر عباس ، مظہر عباس ، راو محمد اعظم ، وجاد حسین ، امجد خورشید ، ملک عاطف ، قصور حسین ، شفقت رحمان ، محمد نواز اور حافظ یعقوب 26جون صبح اینٹی کرپشن کے ایڈیشنل ڈی جی کے سامنے پیش ہوں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نو برس کے دوران زکریا یونیورسٹی خود بھی اس کیس میں شامل افراد جو فراڈ میں ملوث تھے کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرسکی ، جب کہ اس دوران ایک ایڈمن آفیسر راؤ عمران کا انتقال ہوگیا ، جبکہ ایک ایڈمن آفیسر امداد اللہ تعیناتی متنازع ہونے ایک برس بعد ہی نوکری چھوڑ کر چلے گئے تھے، باقی ابھی تک کام کررہے ہیں۔
مگر اینٹی کرپشن کیس کے مندرجات کو اپ ڈیٹ نہیں کیا ، اور مرحوم عمران اور امداد اللہ کو بھی طلب کرلیا۔