زکریا یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں اہم فیصلے
بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی اکیڈمک کونسل کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی (ستارہ امتیاز تمغہ امتیاز) کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں رجسٹرار محمد زبیر احمد خان نے سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیے جبکہ اجلاس میں تمام پروفیسرز، چیئرمین و ڈین حضرات اور ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی انڈر گریجوایٹ و گریجوایٹ ایجوکیشن پالیسی 2023 کو لاگو کرنے پر تفصیلی غور و حوض کیاگیا ، اور متعدد اہم فیصلے کیے گئے. اجلاس میں ایم فل و پی ایچ ڈی اور انڈر گریجویٹ طلباء کے تعلیمی سیشن کی مدت اور ریسرچ ورک و تھیسز کے حوالے سے خصوصی طور پر سیر حاصل گفت گو کی گئی، جس میں تمام شعبہ جات کے چیئرمین و ڈین حضرات نے اہم تجاویز دیں جنہیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ، اور مجموعی طور پر ایچ ای سی کی ایجوکیشن پالیسی 2023 کو منظور کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ اس پالیسی کا اطلاق آئندہ ہونے والے داخلہ جات پر ہوگا مزید برآں بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے ساتھ الحاق شدہ کالجوں میں اے ڈی ایس اور اے ڈی اے پروگرامز کے حوالے سے پڑھائے جانے والے نصاب کے بارے میں بھی غور و حوض کیاگیا، اور انڈر گریجوایٹ کے کورسز کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ایچ ای سی کی نئی ایجوکیشن پالیسی کا الحاق شدہ کالجز پر بھی یکساں لاگو ہوگا اور ایک ماہ کے اندر سکیم آف سٹڈی کالجز کو فراہم کی جائے او یہی پالیسی اے ڈی ایس اور بی ایس پروگراموں پر بھی ہوگی.علاوہ ازیں الحاق شدہ کالجز کے مسائل کو حل کرنے کے لیے چیئرمین الحاق کمیٹی کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے مزید سہولیات و سٹاف دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلا س میں اس با ت پر بھی اتفاق کیا گیا کہ بی ایس نئی کلاسیں 15 ستمبر سے شروع کی جایئں ۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے بہاء الدین زکریا یونیورسٹی میں زیادہ سے زیادہ داخلوں کے لیے اساتذہ کرام کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیا اور کہاکہ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی اس خطے کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے اور تعلیمی میدان میں گراں قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے اور اس ادارے کی ترویج و ترقی کے لیے ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوںنے کہاکہ میری کوشش ہے کہ یونیورسٹی کا انفراسٹرکچر بہتر کیا جائے، اور صفائی ستھرائی کا ایک بہترین نظام متعارف کرایا جائے، اور اس ضمن میں بھی ہر کسی کو اپنی خدمات سر انجام دینی چاہیں۔