جنوبی پنجاب کی زیادہ تر جامعات ‘ایڈیشنل چارجز’ پر چلنے لگی
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ، ویمن یونیورسٹی ملتان ، لیہ یونیورسٹی ، غازی یونیورسٹی ڈی جی خان، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے کی وجہ سے انتظامی معاملات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی وائس چانسلرز کی سرچ کمیٹیاں بھی ہائیکورٹ میں کیس کے باعث غیر فعال ہیں۔
حکومت پنجاب نے تمام یونیورسٹیز کو مراسلہ جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ تمام یونیورسٹیز اپنی یونیورسٹیوں میں مستقل طور پر کنٹرولر خزانہ دار اور رجسٹرار کو تعینات کریں، مگر حکومت پنجاب کے جانب سے بارہا جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن کے باوجود بہاءالدین زکریا یونیورسٹی، ویمن یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی، لیہ یونیورسٹی میں مستقل خزانہ دار کنٹرولر اور رجسٹر تعینات نہیں ہو سکے۔
وفاقی یونیورسٹی این ایف سی میں کئی سالوں سے مستقل وائس چانسلر نہ ہے جبکہ کنٹرولر رجسٹرار اور خزانہ دار 10 سال سے زائد وقت گزرنے کے باوجود عارضی افسران براجمان ہیں جو کہ یونیورسٹی ایکٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ،جس کی وجہ سے یونیورسٹیوں میں انتظامی اور مالی معاملات بری طرح متاثر ہورہے ہیں، جس سے نہ صرف ملازمین بلکہ طلباء کو بھی دشواری کا سامنا ہے۔