پی پی ایل اے کے الیکشن میں اتحاد اساتذہ نے میدان مار لیا
مرکز میں صدر پروفیسر فائزہ رعنا، سینئر نائب صدر ڈاکٹر شیر محمد گوندل ، جنرل سیکرٹری محبوب عارف ، فنانس سیکرٹری شفیق خلیل بٹ جوائنٹ سیکریٹری خلیل احمد پرویا، سیکرٹری اطلاعات انجم جمیز پال نائب جنوبی پنجاب ملک ارشاد، ایڈیشنل سیکرٹری جنوبی پنجاب عمیر غنی منتخب ہوئے۔
تفصیل کے مطابق پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے انتخابات سال 2024 کے لیے قائم کیے گئے الیکشن کمیشن نے دوسری فیز کے ضمنی انتخاب کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کر دیا ہے، جس کے مطابق کل 18189 ووٹرز میں سے 7690 ووٹرز نے اتحاد اساتذہ پاکستان کے حق میں ووٹ دے کر اسے کامیابی سے ہم کنار کیا، تحریک اساتذہ دوسرے نمبر پر رہی جس نے 6753 ووٹ حاصل کیے، تیسرے نمبر پر آنے والی نوائے اساتذہ 1832 ووٹ حاصل کر پائی۔
مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ تقریباً نوے فیصد رہا، پنجاب کے 701 کالجوں میں انتخابی عمل کا انعقاد ہوا، مرکز کی کامیابی کے ساتھ ساتھ اتحاد اساتذہ پاکستان نے آٹھ ڈویژنوں لاہور، گوجرانوالہ ،گجرات ،سرگودھا ،فیصل آباد ،ملتان ،بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں واضح کامیابی حاصل کی جبکہ راولپنڈی اور ساہیوال ڈویژن میں تحریک اساتذہ کا پلہ بھاری رہا اور اس نے ان دونوں ڈویژنوں میں کامیابی حاصل کی۔
ڈویژن وائز مرکز و ڈویژنوں میں حاصل کردہ ووٹوں کی تفصیل کچھ یوں ہے راولپنڈی اور ساہیوال میں تحریک اساتذہ کو کامیابی حاصل ہوئی، مجموعی طور پر مرکز میں اتحاد اساتذہ پاکستان کو 7690 تحریک اساتذہ 6753 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور 1832 ووٹ حاصل کر کے نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی۔
بہاولپور ڈویژن میں 1348 کل ووٹوں میں سے اتحاد اساتذہ پاکستان نے 652 تحریک اساتذہ نے 580 اور نوائے اساتذہ نے صرف 34 ووٹ حاصل کیے۔
فیصل آباد میں کل 2360 ووٹوں میں سے اتحاد اساتذہ پاکستان 1194ووٹ لیکر کامیاب قرار پائی جبکہ تحریک اساتذہ نے 843 ووٹ لیکر دوسرے نمبر اور نوائے اساتذہ 105 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی۔
ساہیوال کے کل 853 ووٹوں میں سے تحریک اساتذہ 405ووٹ لیکر فاتح قرار پائی دوسرے نمبر پر اتحاد اساتذہ پاکستان رہی جس نے 387 ووٹ حاصل کر پائی، تیسرے نمبر پر نوائے اساتذہ رہی جس نے صرف 21 ووٹ حاصل کیے ۔
ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے کل 1040 ووٹ تھے جس میں سے 529 ووٹ حاصل کر کے اتحاد اساتذہ سر فہرست رہی اور کامیاب قرار دی گئی، 458 ووٹ حاصل کرنے والی تحریک اساتذہ دوسرے نمبر پر 53 ووٹ حاصل کرنے پر نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی۔
گجرات ڈویژن کے کل 903 ووٹس تھے جن میں سے 493 ووٹ حاصل کر کے اتحاد اساتذہ پاکستان پہلے نمبر پر آئی اور اسے کامیاب قرار دیا گیا، 276 ووٹ حاصل کر کے تحریک اساتذہ دوسرے نمبر پر رہی اور 121 ووٹ حاصل کرکے نوائے اساتذہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
گوجرانولہ ڈویژن کے کل 1527 ووٹس تھے جن میں سے اتحاد اساتذہ پاکستان نے 702ووٹ حاصل کیے اور کامیاب قرار پائی 511 ووٹ حاصل کر کے تحریک اساتذہ دوسرے جبکہ 164 ووٹ لے کر نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی ۔
سرگودھا ڈویژن کے کل 1665 ووٹس میں سے 951 ووٹ حاصل کر کے اتحاد اساتذہ پہلے نمبر پر رہی اور کامیاب قرار دی گئی 531 ووٹ حاصل کر کے تحریک اساتذہ دوسرے اور 43 ووٹ حاصل کرکے نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی۔
ملتان ڈویژن کے کل 1640 ووٹس میں سے 769 ووٹ حاصل کر کے اتحاد اساتذہ کامیاب قرار پائی جبکہ دوسرے نمبر پر تحریک اساتذہ رہی جس نے 523 ووٹ حاصل کیے، 271 ووٹ حاصل کرنے والی نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی۔
لاہور ڈویژن میں ووٹوں کی کل تعداد 4630 تھی جس میں سے 1670 ووٹ حاصل کر کے اتحاد اساتذہ پاکستان پہلے نمبر پر رہی اور کامیاب قرار پائی 1364 ووٹ حاصل کر کے تحریک اساتذہ دوسرے اور 633 ووٹ لینے والی نوائے اساتذہ تیسرے نمبر پر رہی ۔
راولپنڈی ڈویژن کے کل 2133 ووٹ تھے جن میں سے تحریک اساتذہ نے 1138 ووٹ لیکر اول پوزیشن لی اور کامیاب قرار پائی اتحاد اساتذہ پاکستان دوسرے نمبر پر رہی اور اس نے 605 ووٹ حاصل کیے نوائے اساتذہ 262 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی۔