25 یونیورسٹیوں کے قائم مقام اور پرو وائس چانسلرز کو بڑے فیصلے کرنے سے روک دیا گیا
چانسلر / گورنر پنجاب نے صوبے کی 25 یونیورسٹیوں جہاں پر مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں ہیں کےلئے نئے ایس او پیز جاری کردئیے ہیں، جس کی وجہ ان یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی اسامیاں مشتہر ہونا بتایا جارہا ہے۔
جاری مراسلے میں کہاگیاہے کہ چانسلر نے ایچ ای ڈی کے زیر انتظام کام کرنے والی 25 یونیورسٹیاں جہاں پرو وائس چانسلر یا قائم مقام وائس چانسلر کام کر رہے ہیں کے لئے نئے احکامات جاری کردئے ہیں، جس کے مطابق جب ان یونیورسٹیوں میں مستقل وائس چانسلر تعینات نہیں ہوجاتا سینڈیکیٹ ، سینٹ سلیکشن بورڈز کے اجلاس منعقد نہیں ہوں گے، تاہم بہت ہی ایمرجنسی میں صرف ہنگامی ایجنڈے کےلئے اجلاس منعقد ہوسکتے ہیں جن میں پہلے سے ہونے والے سلیکشن بورڈز کی سفارشات ، اکیڈمک کونسلز کی سفارشات اور فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹیوں کی طرف سے تجوید کرنا اکیڈمک ڈیپارٹمنٹس کی اسامیوں کی سفارشات ایجنڈے میں شامل ہوں گی۔
قائم مقام وائس چانسلر یا پرو وائس چانسلر اپنی اسائمنٹ کے دوران کوئی طویل المدتی پالیسی یا مالیاتی فیصلہ نہیں کرسکیں گے، سلیکشن بورڈز کا کوئی اجلاس نہیں ہوگا نہ ان سلیکشن بورڈز کی جانب سے پہلے سے دی گئی سفارشات (جن کی منظوری متعلقہ فورمز سے پہلے ہی منظور نہیں ہوئی ) پر مزید کارروائی کی جائے گی ۔